بھارت میں عوامی لیگ کی سرگرمیاں تعلقات کو متاثر کرسکتی ہیں، بنگلادیش نے خبردار کردیا

Published On 20 August,2025 11:15 pm

ڈھاکا: (ویب ڈیسک) بنگلادیش نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اقدامات کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائے کہ بھارتی سرزمین پر کوئی بھی بنگلادیشی شہری ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہ ہو۔

بنگلادیش کی وزارتِ خارجہ نے آج جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ کالعدم جماعت ’بنگلادیش عوامی لیگ‘ کے دفاتر کو فوری طور پر بند کرے، بنگلادیشی وزارتِ خارجہ کے مطابق بھارت میں موجود اس جماعت کے کئی سینیئر رہنما بنگلادیش میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کے مقدمات میں مفرور ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 21 جولائی 2025 کو عوامی لیگ کے رہنماؤں نے ایک این جی او کا نام استعمال کرتے ہوئے دہلی پریس کلب میں عوامی رابطہ مہم چلائی اور صحافیوں میں کتابچے تقسیم کیے، بھارتی میڈیا کی متعدد رپورٹس کے مطابق بھارتی سرزمین پر اس جماعت کی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

بنگلادیشی وزارتِ خارجہ کے بیان میں واضح کیا گیا کہ ’بنگلادیشی شہریوں کی جانب سے، خصوصاً مفرور رہنماؤں اور کالعدم جماعت کے کارکنان کی جانب سے بھارت میں سیاسی سرگرمیاں یا دفاتر قائم کرنا بنگلادیش کے عوام اور ریاست کے خلاف کھلا حملہ ہے‘۔

بنگلادیش کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ یہ پیش رفت نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور قریبی تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے بلکہ عوامی جذبات کو بھی بھڑکا سکتی ہے جس سے دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

واضح رہے کہ بنگلادیش کی عبوری حکومت نے 12 مئی 2025 کو سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ اور اس کی ذیلی تنظیموں کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔