اسرائیل نے مغربی کنارے میں غیر قانونی بستی کے قیام کی منظوری دیدی

Published On 20 August,2025 11:24 pm

تل ابیب: (دنیا نیوز) اسرائیل نے مغربی کنارے میں انتہائی متنازع اور غیر قانونی بستی کے قیام کے منصوبے کی حتمی منظوری دے دی۔

انتہا پسند اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل اسموتریچ نے اپنے بیان میں کہا کہ ای ون (E1) بستی کے قیام کا منصوبہ انہوں نے گزشتہ ہفتے پیش کیا تھا اور آج وزارت دفاع کی منصوبہ بندی کمیٹی نے اس کی باضابطہ منظوری دے دی۔

اسموتریچ نے کہا کہ ای ون کے ساتھ ہم وہ وعدہ پورا کر رہے ہیں جو برسوں پہلے کیا گیا تھا، فلسطینی ریاست کے امکان کو نعرے بازی سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ختم کیا جائے گا۔

فلسطینی وزارتِ خارجہ نے اس منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی بستی مقامی فلسطینی آبادی کو الگ تھلگ کردے گا اور دو ریاستی حل کے امکانات کو ختم کردے گی۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ پر قبضے کی تیاری، اسرائیل نے مزید 60 ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کرلیا

خیال رہے کہ ای ون منصوبہ مقبوضہ مغربی کنارے کو درمیان سے کاٹ دے گا اور مشرقی القدس (یروشلم) سے اس کا زمینی رابطہ ختم ہوجائے گا۔

ای ون منصوبہ ماضی میں 2012 اور 2020 میں امریکی اور یورپی دباؤ کے باعث روک دیا گیا تھا، اس منصوبے کے تحت تقریباً 3 ہزار 400 نئے رہائشی یونٹس تعمیر کیے جائیں گے، اسرائیلی تنظیم ’پیس ناؤ‘ کے مطابق بنیادی انفراسٹرکچر کے کام آئندہ چند ماہ میں شروع ہوسکتے ہیں جبکہ رہائشی تعمیرات ایک سال کے اندر شروع ہونے کا امکان ہے۔