غزہ: (دنیا نیوز) صیہونی فوج نے غزہ شہر پر قبضے کے پہلے مرحلے کے تحت حملے شروع کر دیے،24 گھنٹوں میں مزید 81 فلسطینی شہید اور 356 زخمی ہوئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، شیخ رضوان کے محلے میں ایک حملے میں دو شہری شہید اور تین شدید زخمی ہوئے، جنوبی غزہ میں بے گھر افراد کے ٹینٹ پر حملے میں تین افراد شہید ہو گئے۔
خوراک کی کمی سے مزید 2 افراجاں بحق ہوئے تعداد 271 ہوگئی، غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 62 ہزار 200 سے تجاوز کرگئی جبکہ 1 لاکھ 57 ہزار 114 فلسطینی زخمی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا غزہ پر قبضہ کیلئے حملہ، جرمنی اور فرانس کی جانب سے مذمت
دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے کہا ہے کہ غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے اسرائیلی فوجی کارروائی دونوں اقوام کے لوگوں کے لیے مکمل تباہی کا سبب بن سکتی ہے، اسرائیل کا یہ منصوبہ ’خطے کو ایک مستقل جنگ کی طرف دھکیل دے گا۔
ایمانویل ماکروں نے اسرائیلی ریاست کے نیتن یاہو کے ان الفاظ کی شدید انداز میں مذمت کی ہے کہ فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان یہود دشمنی کی آگ پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم آسٹریلیا کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کے بیان پر تلملا اٹھے
اردن کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے مظالم سے قتلِ عام اور فاقہ کشی ہو رہی ہے اور اس کے وسیع تر اقدامات سے شرقِ اوسط میں امن کے تمام امکانات ختم ہو رہے ہیں۔
ادھر جرمنی کی طرف سے بھی غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن میں اضافے کی مذمت کی گئی ہے، جرمن حکومت کے ترجمان اشٹیفن میئر نے صحافیوں کو بتایا کہ جرمنی کے لیے یہ سمجھنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے کہ ان کارروائیوں سے تمام یرغمالیوں کی رہائی یا جنگ بندی کیسے ہو گی۔