تل ابیب: (دنیا نیوز) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ پر ناجائز قبضے کے اپنے عزم کو دہرایا ہے۔
آسٹریلیا کی اسکائی نیوز کو انٹرویو میں وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ چاہے حماس جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو قبول کرے یا نہ کرے، دونوں صورتوں میں اسرائیل غزہ پر فوجی کنٹرول حاصل کرے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اسرائیل غزہ کی جنگ جیتنے کے قریب ہے اور حماس کی مزاحمت کو ختم کرنا ناگزیر ہے، یہ جنگ آج ہی ختم ہوسکتی ہے اگر حماس ہتھیار ڈال دے اور باقی یرغمالیوں کو رہا کردے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے انٹرویو میں آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز پر سخت تنقید کی اور انہیں "کمزور سیاستدان" قرار دیا، مغربی ممالک دہشت گرد گروپوں کے حامیوں کو خوش کرنے کی پالیسی اپنا رہے ہیں جو مغربی تہذیب کے لیے خطرناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا غزہ پر قبضہ کیلئے حملہ، جرمنی اور فرانس کی جانب سے مذمت
انھوں نے حماس کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ سب سے بڑا دہشت گرد گروہ ہے جس نے عورتوں کو قتل کیا، ان کی بے حرمتی کی اور مردوں کے سر قلم کیے، اگر ایسے لوگ آسٹریلیا کے وزیر اعظم کو مبارکباد دیں تو یہ انتہائی افسوسناک اور خطرناک ہے۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا نے گزشتہ ہفتے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں نمایاں تناؤ پیدا ہوا۔ نیتن یاہو نے اس فیصلے کو "اسرائیل سے غداری" قرار دیا۔