واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے پینٹاگون کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروزی کو عہدے سے برطرف کردیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق وزیر دفاع نے ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز کو اعتماد کھو دینے کے سبب عہدے سے ہٹایا ہے۔
اپریل میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیر دفاع کے قریبی حلقوں میں اختیارات کی جنگ کے سبب پینٹاگون ہلچل اور افراتفری کا شکار ہے، ایران پر امریکی حملے کے بعد نقصانات کے متعلق متضاد تجزیے سامنے آئے تھے جس پر ٹرمپ کو بار بار کہنا پڑا تھا کہ ایران کو بہت نقصان ہوا ہے۔
امریکی میڈیا میں کہا گیا ہے کہ وزیر دفاع نے ایسے افراد کو مشیر بنایا ہے جو ایک دوسرے کے حریف بن گئے ہیں جس کی وجہ سے ماحول کشیدہ ہے اور لوگوں کو غیر متوقع طور پر نوکریوں سے نکالا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ جنرل کروزی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو امریکی کارروائیوں سے خاطر خواہ نقصان نہیں پہنچا، یہ رپورٹ ٹرمپ کے اس دعوے کے برخلاف تھی، جس میں انہوں نے ایرانی ایٹمی صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کر دینے کا اعلان کیا تھا۔
اس اقدام پرڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر ڈیموکریٹ سینیٹرنے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ انٹیلی جنس کو ملک کے بجائے اپنی وفاداری کا امتحان بنا رہی ہے، یہ برطرفی وائٹ ہاؤس اورانٹیلی جنس اداروں کے درمیان جاری کشمکش کا نتیجہ ہے، جس سے شفاف تجزیے اور قومی سلامتی کی پالیسی متاثرہونے کا اندیشہ ہے۔