ٹرمپ انتظامیہ کی ناراضی سے بھارتی سفارتی کمزوری ثابت، مودی سرکار لابنگ فرموں کی محتاج

Published On 26 August,2025 11:22 am

ممبئی: (دنیا نیوز) ٹرمپ انتظامیہ کی ناراضی سے بھارت کی سفارتی کمزوری ثابت ہو گئی جس کے بعد مودی سرکار لابنگ فرموں کی محتاج ہوکر رہ گئی۔

بھارت میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی سرکار عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوتی جا رہی ہے جس سے بچنے کے لیے اب اسے لابنگ فرموں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔

دی ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں اثرورسوخ بڑھانے کے لیے بھارت نے امریکی لابنگ فرم مرکری پبلک افیئرز ایل ایل سی کی خدمات حاصل کی ہیں، بھارتی حکومت نے اس فرم کو ماہانہ 75 ہزار ڈالر دینے پر آمادگی ظاہر کردی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ معاہدے میں عوامی تعلقات، میڈیا حکمت عملی اور امریکی سرکاری حکام سے براہِ راست رابطے شامل ہیں جبکہ نمائندگی کے لیے سابق ریپبلکن سینیٹر ڈیوڈ وِٹر اور برائن لانزا کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

مرکری پبلک افیئرز کے امریکا میں 14 دفاتر اور دنیا بھر میں 550 کلائنٹس ہیں، نیا معاہدہ بھارت کے لابنگ اخراجات کو بڑھا کر 2 لاکھ 75 ہزار ڈالر ماہانہ تک لے گیا ہے، بھارت نے واشنگٹن میں اثرورسوخ بڑھانے کے لیے بی جی آر پارٹنرز کو بھی ماہانہ 50000 ڈالر پر رکھا ہوا ہے، بی جی آر پارٹنرز واشنگٹن ڈی سی میں ریونیو کے لحاظ سے تیسری بڑی لابنگ فرم رہی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارت نے لابنگ میں اضافہ ایسے وقت کیا جب 27 اگست سے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف پینلٹی اور متقابل 25 فیصد ٹیرف نافذ ہونے والے ہیں، پاکستان کے بڑھتے اثر و رسوخ نے صدر ٹرمپ کے دوسرے دور میں اہمیت حاصل کرلی ہے جس سے بھارت کی تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے۔

دی ہندوستان ٹائمز کے مطابق اسلام آباد نے اپنے فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات کامیابی سے کرائی، اس کے علاوہ پاکستان نے معدنیات اور تیل کے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کے مواقع پیش کیے اور دہشت گردی کے خلاف شراکت داری میں پہچان حاصل کی۔

مودی کی عالمی تنہائی، لابنگ فرموں پر انحصار اور ناکام خارجہ پالیسی نے بھارت کی کمزوری عیاں کر دی ہے، عالمی سطح پر بھارت کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ خود مودی کی ناقص خارجہ پالیسی ہے۔