نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ دنیا کو اسرائیل اور اس کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مرحلہ وار الحاق سے ڈرنا نہیں چاہیے۔
اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں فرانسیسی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ خوفناک ہے، یہ موت اور تباہی کی بدترین سطح ہے جو میں نے بطور سیکرٹری جنرل اپنے وقت میں دیکھی یا شاید اپنی زندگی میں۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ قحط، صحت کی موثر دیکھ بھال کا مکمل فقدان، مناسب پناہ گاہوں کے بغیر زندگی گزارنا، فلسطینی عوام کے مصائب کو بیان نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ سربراہی اجلاس کے لیے 140 سے زائد عالمی رہنما جمع ہو رہے ہیں، رواں برس اس عالمی اجلاس میں فلسطینیوں اور غزہ کے مستقبل کے موضوعات غالب رہیں گے۔
اسرائیل نے مغربی ممالک کی جانب سے اس اجلاس میں فلسطین کو تسلیم کرنے کے منصوبے کی حمایت کرنے کی صورت میں مغربی کنارے کو الحاق کرنے کی دھمکی دی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہمیں جوابی کارروائی کے خطرے سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے، ہم جو کر رہے ہیں وہ ہم کریں یا نہ کریں، پھر بھی اسرائیلی کارروائیاں جاری رہیں گی لیکن کم از کم عالمی برادری کو متحرک کرنے کا ایک موقع ہے تاکہ ایسا نہ ہونے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
رہائشی نکل جائیں
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر میں غیرمعمولی طاقت کا استعمال کیا جائے گا لہٰذا رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جنوب کی طرف نکل جائیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں غزہ شہر کے رہائشیوں کو مخاطب کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے عربی زبان میں بیان جاری کیا کہ اب صلاح الدین روڈ کو جنوب کی طرف جانے والے سفر کے لیے بند کر دیا گیا ہے، اسرائیل کی دفاعی افواج حماس اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بے مثال طاقت کے ساتھ آپریشن جاری رکھیں گی۔
غزہ شہر پر قبضہ کرنے کی اسرائیل کی کوشش نے بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے، غزہ کا یہ علاقہ پہلے ہی تقریباً دو برس سے جاری جنگ سے تباہ ہو چکا ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق شہر میں خوراک کی انتہائی قلت ہے۔