ٹرمپ کا جنگ بندی منصوبہ موصول نہیں ہوا: حماس، مزید 76 فلسطینی شہید

Published On 28 September,2025 09:11 am

غزہ: (ویب ڈیسک) حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسے ابھی تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ میں جنگ بندی سے متعلق پلان موصول نہیں ہوا ہے جبکہ دوسری جانب اسرائیل نے غزہ پر حملے مزید تیز کر دیے ہیں جن میں آج 76 فلسطینی شہید ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس کی جانب سے یہ بیان اسرائیلی اخبار ہارٹیز کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ کی منصوبہ بندی کے تحت حماس تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے پر آمادہ ہو گیا ہے جس کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینی قیدی چھوڑے جائیں گے اور پھر مرحلہ وار طور پر اسرائیلی فوجیں غزہ سے نکل جائیں گی۔

ہارٹیز کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پلان کی تجاویز میں غزہ سے حماس کی حکمرانی کے خاتمے، اسرائیل کی جانب سے علاقے کو ساتھ نہ ملانے اور وہاں سے فلسطینیوں کو نہ نکالنے پر رضامندی کے نکات بھی شامل تھے۔

حماس کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ ابھی تک حماس کے سامنے کوئی پلان نہیں رکھا گیا ہے۔

اس سے پہلے واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ غزہ کے معاملے سے متعلق معاہدہ ہمارے ہاتھ میں آ گیا ہے۔

علاوہ ازیں اسرائیل کی جانب سے بھی ابھی تک صدر ٹرمپ کے بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

صدر ٹرمپ کل اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کرنے والے ہیں، جو دائیں بازو کے ایک سخت گیر اتحاد کے سربراہ ہیں اور حماس کی مکمل تباہی تک غزہ کی جنگ ختم کرنے کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی سٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے اس ہفتے متعدد مسلم اکثریتی ممالک کے رہنماؤں کے سامنے کچھ تجاویز رکھی ہیں جن میں مشرق وسطیٰ میں امن کا 21 نکاتی منصوبہ بھی شامل ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے جہازوں نے مختلف مقامات پر 120 حملے کیے ہیں جبکہ غزہ کے شعبہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی حملوں سے کم از کم 76 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایکس پر ایک پوسٹ میں غزہ شہر سے رہائشیوں کے انخلا کا مطالبہ دوہرایا۔

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تخمینے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے چند ہفتے قبل شروع کی جانے والی وسیع زمینی کارروائی کے بعد سے ساڑھے تین سے چار لاکھ تک فلسطینی علاقے کو چھوڑ کر نکل گئے ہیں تاہم ابھی بھی وہاں پر لاکھوں کی تعداد میں لوگ موجود ہیں۔

غزہ کے شعبہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک اسرائیلی حملوں سے 65 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً ملک کی ساری آبادی ہی در بدر ہے جبکہ صحت کا نظام بھی درہم برہم ہو چکا ہے۔