امریکا کی کولمبین صدر کو فلسطین کیلئے آواز اٹھانے پر ویزا منسوخی کی دھمکی

Published On 27 September,2025 11:53 am

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا نے نیویارک میں جنرل اسمبلی کے لیے موجود کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو کو فلسطین کے لیے آواز اٹھانے پر ویزا منسوخی کی دھمکی دے دی۔

امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کولمبیا کے صدر نے اقوام متحدہ ہیڈ کواٹرز کے باہر فلسطین کے حق مظاہرے میں شرکت کر کے اشتعال انگیزی کی، ان کا ویزا منسوخ کریں گے۔

امریکی حکام نے کہا ہے کہ کولمبین صدر گسٹاو پیٹرو نے لاپروائی کا ثبوت دیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر امریکی وزارت خارجہ نے لکھا کہ کولمبین صدر نے امریکی فوجیوں کو اُکساتے ہوئے پیغام دیا کہ وہ سرکاری احکامات کی نافرمانی کریں، اس لاپروائی اوراشتعال انگیزی پر ہم ان کا ویزا منسوخ کریں گے۔

امریکی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کوئی وضاحت نہیں دی۔

کولمبین صدر گسٹاو پیٹرو نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو ایک ایسی عالمی مسلح فورس تشکیل دینا ہوگی جس کی اولین ترجیح فلسطینیوں کو آزادی دلانا ہو، یہ فورس امریکا سے بھی بڑی ہونی چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں یہاں نیویارک سے امریکی فوجیوں سے کہتا ہوں کہ اپنی بندوقیں عوام کی طرف نہ کریں، ٹرمپ کے احکامات نہ مانیں، انسانیت کے احکامات مانیں۔

واضح رہے کہ پیٹرو، جو کولمبیا کے پہلے بائیں بازو کے صدر ہیں، اس سے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران بھی ٹرمپ کو غزہ میں نسل کشی کا شریک جرم قرار دے چکے ہیں اور امریکی میزائل حملوں پر قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

قبل ازیں فلسطینی صدر محمود عباس کو بھی امریکی حکومت نے نیویارک کا ویزا دینے سے انکار کر دیا، جس پر فلسطینی حکام نے کہا کہ یہ اقدام 1947 کے اقوام متحدہ ہیڈکوارٹر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔