یورپی یونین کا روسی گیس درآمدات ختم کرنے کا فیصلہ

Published On 20 October,2025 09:38 pm

لکسمبرگ: (ویب ڈیسک) یورپی یونین نے 2027 کے اختتام تک روسی گیس درآمدات ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق لکسمبرگ میں یورپی توانائی وزرا کے اجلاس میں روسی گیس پر انحصار ختم کرنے کی منظوری دی گئی۔

ڈنمارک کے وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ اقدام یورپ کوتوانائی کے لحاظ سےخودمختار بنانے کا اہم قدم ہے، منصوبے کے تحت پائپ لائن اور مائع قدرتی گیس کی درآمدات مرحلہ وار بند کی جائیں گی۔

یورپی کمیشن نے تجویز دی ہے کہ 2026 سے روس کیساتھ نئی گیس درآمدی ڈیلز پر مکمل پابندی لگے گی۔ فیصلہ یورپی پارلیمنٹ کی منظوری سے مشروط ہے جس کی حتمی منظوری آئندہ ہفتے میں متوقع ہے۔

روس سے گیس درآمد پر تجارتی پابندی کی 27 میں سے 25 ممالک نے حمایت کی ہے البتہ ہنگری اور سلوواکیہ نے مخالفت کرتے ہوئے اسے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں ممالک اب بھی روسی گیس کےخریدار ہیں۔

ہنگری کےوزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ روسی گیس پر پابندی سے ہمارے توانائی کے تحفظ کو خطرہ ہو گا۔ یورپی یونین کے نئے ضوابط کے تحت مختصر مدتی معاہدے جون 2026 تک برقرار رہیں گے جب کہ طویل مدتی گیس معاہدے یکم جنوری 2028 تک مرحلہ وار ختم کیےجائیں گے۔

دوسری جانب واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے روسی تیل کی خریداری بند نہ کی تو بھاری ٹیرف ادا کرنا پڑے گا۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اُنھوں نے وزیرِ اعظم نریندر مودی سے بات کی تھی اور مودی نے کہا تھا کہ وہ روسی تیل نہیں خریدیں گے، تاہم اگر ایسا نہ ہوا تو بھارت کو اقتصادی دباؤ کا سامنا رہے گا، بھارت کو روسی تیل پر فیصلہ کرنا ہوگا، ورنہ اس پر معاشی دباؤ بڑھے گا۔