تل ابیب: (دنیا نیوز) امریکا کے نائب صدر جے ڈی وانس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے پر عمل درآمد توقع سے بہتر ہو رہا ہے، غزہ میں فوجی موجودگی کے فیصلے میں اسرائیل کی رضامندی ضروری ہے, ہم اسرائیل پر کوئی چیز زبردستی نہیں مسلط کریں گے۔
اسرائیل میں امریکی وفد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب صدر نے کہا کہ غزہ جنگ بندی برقرار رہنے کی بھرپور امید ہے، اگر حماس تعاون نہیں کرتی ہے تو اسے ختم کر دیا جائے گا، جب تک حماس غیر مسلح نہیں ہوتی، بہت بری چیزیں ہونے والی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں امریکی فوجی نہیں جائیں گے، صدر ٹرمپ ایران کیساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔
صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر نے کہا کہ غزہ سے یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے کیلئے پیش رفت ہورہی ہے، اسرائیل اور حماس امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے کنٹرول والے علاقوں میں تعمیر نو کا کوئی فنڈ نہیں جائے گا، اسرائیل کے زیر قبضہ غزہ کے علاقوں میں تعمیر نو زیر غور ہے۔