لندن: (دنیا نیوز) برطانیہ میں مستقل رہائش کیلئے 20 سال انتظار کرنا پڑے گا، اپیل کے حق میں سختی کر دی گئی۔
برطانیہ نے پناہ گزین نظام میں بڑے اصلاحاتی اقدامات کا اعلان کر دیا، نئی پناہ گزین پالیسی ’’ری اسٹورنگ آرڈر اینڈ کنٹرول‘‘ جاری کردی، برطانوی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے اسائلم نظام کو بے قابو قرار دیا۔
.jpg)
برطانوی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے کہا کہ برطانوی عوام پر بوجھ بڑھ گیا، موجودہ نظام غیر منصفانہ محسوس ہوتا ہے، برطانیہ میں غیرقانونی داخلے سے کمیونٹیز عدم استحکام کا شکار ہیں، ملک پہلے سے زیادہ تقسیم کا شکار ہو چکا ہے۔
شبانہ محمود نے کہا کہ تشدد اور نسل پرستی ناقابل جواز ہے، بحران حل نہ ہوا تو غصہ نفرت میں بدل سکتا ہے، چار سال میں برطانیہ میں 4 لاکھ افراد نے پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں، ایک لاکھ سے زائد افراد اس وقت سرکاری پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 8 سال بعد بھی نصف سے زیادہ مہاجرین سرکاری فوائد پر انحصار کرتے ہیں، عوام اس نظام کا خرچ اٹھاتے ہیں، اس لئے اصلاحات وقت کی ضرورت ہیں۔
.jpg)
برطانوی اپوزیشن لیڈر نے حکومتی اصلاحات کو خوش آئند آغاز قرار دے دیا، انہوں نے نئی پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا بحران حل نہ ہوا تو غصہ نفرت میں بدلے گا۔



