مغربی افریقی ملک گنی بساؤ میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا

Published On 27 November,2025 08:52 am

بساؤ: (ویب ڈیسک) مغربی افریقہ کے ملک گنی بساؤ میں فوجی افسران کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ انہوں نے حکومت کا تختہ الٹ کر گنی بساؤ میں اقتدار سنبھال لیا ہے۔

یہ اقدام ایک ایسے ملک میں سامنے آیا ہے جو ماضی میں بار بار فوجی بغاوتوں کا شکار رہا ہے اور ایسے وقت میں جب سخت مقابلے کے بعد صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے والا تھا۔

سرکاری ٹیلی وژن پر پڑھ کر سنائے گئے بیان میں فوجی افسران نے کہا کہ انہوں نے صدر اومارو سسکو ایمبالو کو معزول، انتخابی عمل کو معطل کردیا، اس کے ساتھ ہی سرحدیں بند کر دیں اور ملک بھر میں کرفیو نافذ کیا جائے گا۔

فوجی افسران نے ٹی وی پر کہا کہ فوجی احکامات پر عمل درآمد کے لیے اعلیٰ عسکری کمان تشکیل دے دی گئی، جو تا حکمِ ثانی ملک کا انتظام سنبھالے گی۔

فوجی اعلان سے کچھ دیر قبل عینی شاہدین کے مطابق الیکشن کمیشن ہیڈکوارٹر، صدارتی محل اور وزارتِ داخلہ کے قریب فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں، یہ فائرنگ تقریبا ایک گھنٹہ جاری رہی، تاہم اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

الیکشن کمیشن نے اتوار 23 نومبر کو ہونے والے انتخابات کے عبوری نتائج کا اعلان آج کرنا تھا، جن میں اومارو سسکو ایمبالو کا مقابلہ اُن کے سخت حریف فرننڈو ڈیاس سے تھا، دونوں فریقوں نے پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں اپنی جیت کا دعویٰ کیا تھا۔

مغربی افریقی ملک میں اومارو سسکو ایمبالو دوسری مدت کے لیے مسلسل منتخب ہونے والے پہلے صدر بننے کی کوشش کر رہے تھے۔

اومارو سسکو ایمبالو کے ترجمان انتونیو یایا سیدے نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے انتخابی نتائج کے اعلان کو روکنے کے لیے الیکشن کمیشن پر حملہ کیا، حملہ آور فرننڈو ڈیاس کے لوگ تھے، تاہم انہوں نے اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا، فرننڈو ڈیاس کے ترجمان نے فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

گنی بساؤ 1974 میں پرتگال سے آزادی کے بعد سے 2020 تک کم از کم 9 بغاوتوں اور بغاوت کی کوششوں کا شکار رہا ہے۔