امریکہ اور اسرائیل نے حماس کو ہتھیار ڈالنے کیلئے 2 ماہ کی حتمی مہلت دے دی

Published On 31 December,2025 08:45 pm

واشنگٹن: (دنیا نیوز) اسرائیل اور امریکہ کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت حماس تنظیم کو اپنے اسلحے کو ختم کرنے کے لیے حتمی دو ماہ کی مہلت دی جائے گی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس دوران حماس کو غیر مسلح ہونے کے لیے واضح اور قابل عمل معیار پر عمل کرنا ہوگا تاکہ تنازع کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے، رفح میں تعمیر نو کا عمل حماس کے غیر مسلح ہونے سے پہلے ہی شروع کر دیا جائے گا تاکہ غزہ کی پٹی میں معمولات بحال ہو سکیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر حماس جلد اپنا اسلحہ ختم نہیں کرتی تو اس کے لیے ”جہنم“ تیار ہے, انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کی پٹی میں 10 اکتوبر سے ایک کمزور جنگ بندی نافذ ہے جو اسرائیل اور حماس کے درمیان 20 نکاتی روڈ میپ کے تحت قائم کی گئی ہے اور جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔

اس منصوبے کا مقصد دو سال سے زائد عرصے سے جاری لڑائی کو ختم کرنا ہے، تاہم اس منصوبے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کو زیادہ پیچیدہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس مرحلے میں حماس کا غیر مسلح ہونا اور ایک بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی شامل ہے، جس پر ابھی تک حماس نے کسی بھی مطالبے کو قبول نہیں کیا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنے ریزورٹ ”مار اے لاگو“ میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ تنازع کو مزید بڑھانا نہیں چاہتا لیکن حماس کو بہت مختصر مدت میں غیر مسلح ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حماس نے طے شدہ وعدوں کی پاسداری نہیں کی تو نتائج نہایت سنگین ہو سکتے ہیں اور دیگر ممالک مداخلت کر کے کارروائی کر سکتے ہیں۔