کراچی: ( روزنامہ دنیا) موجودہ حکومت کی رخصتی میں 11 دن رہ گئے، لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت دعوؤں کے باوجود تجارتی خسارے پر قابو پانے میں ناکام رہی۔
مسلم لیگ ن کی حکومت کی رخصتی میں 10 دن رہ گئے، لیکن حکومت دعوؤں کے باوجود تجارتی خسارے پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی، معاشی ماہرین اور تجزیہ نگار اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ اگر تجارتی خسارے پر قابو نہ پایا جاسکا اور زرمبادلہ ذخائر میں تیزی سے ہونیوالی کمی نہ رک سکی، تو ایسی صورت میں عبوری حکومت یا آئندہ انتخابات میں آنے والی نئی حکومت کو مالی امداد کیلئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا سہارا لینا پڑسکتا ہے۔
تاہم وزارت خزانہ کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے حالات کو بہتر بنانے کیلئے اہم کام کیے ہیں، اگر آنے والی نگران حکومت ماہ جون 2018 تک معمول کے مطابق حکومتی نظم ونسق چلاتی رہی تو پھر ملک کو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ واضح رہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی کہہ چکے ہیں کہ اگر ہم وہ کریں جو آئی ایم ایف ہم سے کروانا چاہتا ہے تو پھر ہمیں ان سے قرض لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ تاہم آئی ایم ایف کی "بھتہ خوری" سے قبل ہمیں اپنی درآمدات کو کم کرکے برآمدات کو بڑھا کر اپنے مالی امور کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔