کراچی (دنیا نیوز ) سرکاری اداروں کی نجکاری میں سست روی، سٹیٹ بینک کے مطابق قومی ایئرلائن، سٹیل ملز اور واپڈا سمیت دیگر سرکاری اداروں پر قرضوں کا بوجھ 1300 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
سرکاری ادارے معیشت پر بوجھ بن گئے، ایک سال کے دوران سرکاری اداروں کے قرضوں میں ساڑھے 23 فیصد اضافہ ہوا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق سرکاری اداروں کے قرضے 1300 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جون 2018 تک قومی ائیرلائن پرواجب الادا قرضے 146 ارب روپے، واپڈا کے قرضے 131 ارب روپے، پاکستان سٹیل ملز جو گذشتہ تین سال سے مکمل بند ہے قرضوں کا حجم 43 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، اس کے علاوہ دیگر سرکاری ادارے اس وقت 980 ارب روپے کے مقروض ہیں۔
سال 2013 میں سرکاری اداروں کے قرضے 538 ارب روپے تھے، اس طرح گذشتہ دور حکومت میں ان قرضوں میں 762 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سرکاری اداروں کے موجودہ قرضے اور نقصانات جی ڈی پی کے 3 اعشاریہ 8 فیصد تک پہنچ چکے ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے قرض میں ڈوبے ان اداروں کی نجکاری میں تیزی نہ دکھائی تو یہ ادارے عوام سے وصول کیے گئے ٹیکسوں پرہی چلتے رہیں گے۔