لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 30 جون 2025 کے بعد لاہور سمیت صوبے بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر علاج کی سہولت ختم کر دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق صحت کارڈ صرف نجی ہسپتالوں میں قابلِ استعمال ہو گا، تاہم مریضوں کو نجی ہسپتالوں میں 50 فیصد بل اپنی جیب سے ادا کرنا ہو گا، نجی ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت گائنی اور آنکھوں کے آپریشن کی سہولت دستیاب نہیں ہو گی، تاہم جنرل سرجریز، دل کے علاج، ڈائیلیسز اور دیگر مخصوص بیماریوں کا علاج ممکن ہو گا۔
پنجاب ہیلتھ انیشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی نے سرکاری ہسپتالوں کو ہدایت کی ہے کہ 30 جون سے قبل تمام زیر التوا صحت کارڈ کلیمز فوری طور پر اپ لوڈ کئے جائیں کیونکہ اس تاریخ کے بعد سٹیٹ لائف انشورنس کسی قسم کا کلیم قبول نہیں کرے گی۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں تمام علاج معالجہ پہلے ہی مفت فراہم کیا جا رہا ہے، اس لیے صحت کارڈ کی ضرورت باقی نہیں رہی، سرکاری ہسپتالوں کے پاس وافر بجٹ موجود ہے اور تمام مریضوں کو مفت ادویات اور آپریشن کیلئے درکار سامان ہسپتال کے اندر ہی فراہم کیا جائے گا۔
خواجہ سلمان رفیق نے مزید کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ کا مؤثر متبادل نظام پہلے ہی قائم کیا جا چکا ہے تاکہ کسی بھی مریض کو علاج کی سہولت سے محروم نہ ہونا پڑے۔