اسلام آباد: (دنیا نیوز) ناقص کارکردگی اور بدانتظامی کے باعث ایک سال میں بجلی چوری کے باعث 35 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ 9 کمپنیوں میں سے صرف ایک کے نقصانات نیپرا کی مقررہ حد سے کم ہیں۔
مالی سال 2016-17 میں بجلی چوری سے نقصانات میں پشاور، حیدرآباد، سکھر، کوئٹہ اور لاہور کی الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کا بڑا حصہ شامل ہے۔
پشاور الیکڑک سپلائی کمپنی نے ایک سال میں سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی سے 12 ارب 51 کروڑ یونٹس خریدے، ان میں سے 82 کروڑ 57 لاکھ یونٹس ضائع کر دیے۔ بجلی چوری سے قومی خزانے کو 10 ارب 12 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔
حیدرآباد الیکڑک سپلائی کمپنی میں ایک سال کے دوران 5 ارب 87 کروڑ روپے کی بجلی چوری ہوئی۔ حیسکو نے 5 ارب 35 کروڑ یونٹس خریدے جس میں سے 55 کروڑ 20 لاکھ یونٹس کا کچھ اتاپتہ نہیں۔
سکھر الیکڑک سپلائی کمپنی نے 4 ارب 48 کروڑ 90 لاکھ یونٹس خریدے جس میں سے 5 ارب 56 کروڑ روپے کے 46 کروڑ 23 لاکھ یونٹس چوری ہوگئے۔
کوئٹہ الیکڑک سپلائی کمپنی میں 4 ارب 12 کروڑ روپے بجلی چوری کی نذر ہوئے۔ کیسکو نے ایک سال میں 5 ارب 78 کروڑ87 لاکھ یونٹس میں سے 32 کروڑ 23 لاکھ یونٹس ضائع کیے۔
لاہور الیکڑک سپلائی کمپنی نے 20 ارب 62 کروڑ 15 لاکھ یونٹس میں سے 42 کروڑ 27 لاکھ 40 ہزار یونٹس بدانتظامی کی نذر کیے۔ اس سے 3 ارب 70 کروڑ 32 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
ملتان الیکڑک سپلائی کمپنی میں ایک سال کے دوران 15 ارب 95 کروڑ 13 لاکھ یونٹس میں سے 31 کروڑ یونٹس کی بجلی چوری ہوئی، جس کی مالیت 2 ارب 71 کروڑ روپے سے زائد تھی۔
فیصل آباد الیکڑک سپلائی کمپنی کی ایک سال میں 1 ارب 19 کروڑ روپے سے زائد کی بجلی چوری ہوئی۔ کمپنی کیجانب سے خریدے گئے 12 ارب 85 کروڑ 78 لاکھ یونٹس میں سے 14 کروڑ 15 لاکھ یونٹس ضائع کر دیے گئے۔
آئیسکو کے 10 ارب 58 کروڑ 26 لاکھ یونٹس میں سے 4 کروڑ 45 لاکھ چوری ہوئے اور قومی خزانے کا 37 کروڑ 29 لاکھ روپے کا چونا لگایا گیا۔
گوجرانوالہ الیکڑک سپلائی کمپنی کے 9 ارب 77 کروڑ 85 لاکھ یونٹس میں سے 2 کروڑ 54 لاکھ یونٹس سے زائد چوری ہوگئے۔ یوں قومی خزانے کو 28 کروڑ 90 لاکھ روپے کا چونا لگایا گیا۔
عوام اب موجودہ حکومت سے آس لگائے بیٹھے ہیں کہ وہ بجلی چوری کے اس سلسلے کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے گی اور قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصانات سے بچائے گی۔