حیدرآباد: انتظامیہ کی غلط منصوبہ بندی، شہر میں پانی کی قلت

Last Updated On 04 October,2018 07:30 pm

حیدرآباد: (دنیا نیوز) سندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد میں شہریوں کو صاف پانی میسر نہیں، جو پانی فراہم کیا جارہا ہے وہ بھی پینے کے قابل نہیں ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق حیدرآباد کی ساڑھے 18 لاکھ آبادی کے لیے 7 کروڑ 50 لاکھ گیلن روزانہ کی بنیاد پر صاف پانی کی ضرورت ہے۔ شہر کے 5 فلٹر پلانٹس شہریوں کو 6 کروڑ 10 لاکھ گیلن پانی روزانہ فراہم کر پاتے ہیں، یوں حیدرآباد کے رہائشیوں کو ہر روز ایک کروڑ 40 لاکھ گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ شہریوں کو فراہم کیے جانے والے پانی میں صرف 4 کروڑ 50 لاکھ گیلن یومیہ فلٹر ہو پاتا ہے، 3 کروڑ گیلن پانی میں صرف نام کی پھٹکری ڈالی جاتی ہے۔

حیدرآباد کی 3 تحصیلوں میں پینے کے پانی کی 3 ہزار کلومیٹر لائنیں ہیں۔ واسا کے ایک لاکھ 24 ہزار گھریلو اور 5 ہزار تجارتی صارفین ہیں۔ سرکاری اداروں پر تقریبا 6 ارب روپے کے بقایاجات بھی ہیں۔ واجبات کی عدم ادائیگی حکومتی سطح پر سبسڈی نہ دیے جانے اور تنخواہیں نہ ملنے پر واسا کے ملازمین احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ حکومت کی غلط منصوبہ بندی سے شہر میں پانی کی قلت اور صاف پانی کی فراہمی جیسے مسائل مزید گھمبیر ہوتے جارہے ہیں۔

Advertisement