لاہور: (دنیا نیوز) ڈالر مہنگا ہونے سے ملکی معیشت شدید متاثر ہوئی، 24 گھنٹے کے دوران ملکی قرضوں میں 900 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔ روپے کی قدر کا اس حد تک گرنا وطن عزیز میں مہنگائی کے شدید طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ڈالر کی بڑھتی قیمت کا اثر سب سے پہلے بجلی کی قیمتوں پر پڑے گا پھر باری آئے گی گیس، پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیاء کی۔ ایک اندازے کے مطابق روپے کی بے قدری سے ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے اضافہ متوقع ہے، جس کے بعد نئی قیمت 113 روپے سے بھی تجاوز کرسکتی ہے۔ اسی طرح پٹرول کی قیمت ساڑھے 6 روپے اضافے کے بعد 98 روپے کی حد بھی عبور کرسکتی ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کے مہنگے ہونے سے دیگر اشیاء کی قیمتوں کو بھی پر لگ جائیں گے۔ گھی اور کھانا پکانے کا تیل 10 سے 15 روپے فی لیٹر جبکہ چائے کی پتی میں 15 سے 25 روپے فی کلو اضافہ ہوسکتا ہے۔ چھوٹے بچوں کیلئے دودھ کے ڈبے، کھانے پینے کی اشیاء اور ڈائپرز کی قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی۔
مہنگائی کا یہ طوفان یہیں نہیں تھمے گا بلکہ درآمد شدہ گاڑیوں کی قیمت میں 50 ہزار سے 5 لاکھ اور موٹرسائیکل کی قیمت میں 3 ہزار تک اضافہ متوقع ہے۔جس کے بعد عام آدمی کی سواری عام آدمی کی پہنچ سے مزید دور ہو جائے گی۔ ہر پاکستانی کی ضرورت موبائل فونز بھی مہنگائی کے اس طوفان سے بچ نہیں پائیں گے، ان کی قیمت میں 700 سے 8 ہزار تک اضافہ ہوسکتا ہے۔