اسلام آباد: (دنیا نیوز) ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کے درمیان رکاوٹیں ختم ہو جائیں تو باہمی تجارت کا حجم 37 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
بھارتی سرکار کی ضد، ہٹ دھرمی اور پاکستان مخالف ایجنڈا خود بھارت کے لئے ہی مصیبت بنا ہوا ہے جس کے باعث بھارتی عوام غربت کی چکی میں مسلسل پستے چلے آ رہے ہیں۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کا حجم صرف 2 ارب ڈالر تک محدود ہے اور اس کی وجہ مصنوعی رکاوٹوں کا ہونا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنوں ممالک کے درمیان غیر رسمی تجارت تین گنا زیادہ ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت سمندری راستے سے ہوتی ہے، اگر یہی تجارت روڈ راستے ہو تو کافی بچت ہونے کا امکان ہے۔
ورلڈ بینک کا کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان معلات بہتر ہو جائیں تو باہمی تجارت 37 ارب ڈالر کو چھو سکتی ہیں جس سے غربت میں بھی کمی واقع ہو گی۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک جس میں پاکستان، بھارت، بنگلا دیش اور سری لنکا شامل ہیں، آپس میں کُل تجارت صرف 23 ارب ڈالر ہے جو 67 ارب ڈالر تک بھی پہنچ سکتی ہے۔
اس کے علاہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی سرمایا کاری ہوسکتی ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت دنیا کی غربت میں 33 فیصد حصہ جنوبی ایشیا کا ہے۔