کراچی: (دنیا نیوز) رواں مالی سال اب تک بیرونی سرمایا کاری مایوس کن رہی ہے، عالمی انویسٹرز نے جولائی تا نومبر 2018 کے دوران ملک میں میں صرف 55 کروڑ ڈالر کا سرمایا لگایا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں بیرونی سرمایا کاری گزشتہ سال کے مقابلے 54 فیصد گھٹ کر 55 کروڑ ڈالر تک پہنچ سکی ہے
جولائی تا نومبر براہ راست بیرونی سرمایا کاری کا حجم جو گزشتہ سال 1 ارب 35 کروڑ ڈالر تھا رواں مالی سال یہ صرف 88 کروڑ ڈالر رہا۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی رسہ کشی سے عالمی انویسٹرز بے یقینی کے شکار ہیں، حکومت کی جانب سے معیشت کو سدھارنے اور ملک سے بدعنوانی ختم کرنے کے کوششوں میں تیزی سے عالمی انویسٹرز کا اعتماد جلد بحال ہوسکتا ہے۔