کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں دودھ اور دہی کی قمیتیں آسمان پر پہنچ گئیں، شہر میں دودھ 110 روپے لٹر اور دہی 130 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے گراں فروشوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے برابر ہے اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں بے بس دکھائی دیتی ہیں۔
صوبائی دارالحکومت کی آبادی میں اضافے کے ساتھ ہی دودھ اور دہی کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے، 30 لاکھ سے زائد رہائشیوں کے لئے خالص دودھ کا حصول ناممکن ہو گیا۔ جو مل رہا ہے وہ ملاوٹ شدہ ہے اورمہنگا بھی، حال ہی میں دودھ کی قمیت 20روپے اور دہی میں 35 روپے اضافہ کیا گیا ہے لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں، صارفین اور دودھ فروش دونوں ہی مہنگائی کا رونا رو رہے ہیں۔
ڈیری فارمرز سے دکانوں کو یومیہ تقریبا 3 لاکھ لٹر دودھ فراہم کیا جاتا ہے اور طلب ساڑھے 6 لاکھ لٹر سے زائد ہے، اضافی دودھ دہی کی ضرورت سمگل شدہ ملک پاوڈر سے پوری کی جا رہی ہے۔
پرائس کنٹرول کمیٹیاں مہنگائی کے جن کو قابو کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہیں جن کے ممبران کا کہنا ہے کہ گراں فروشوں کے خلاف کارروائی کرنا انتظامیہ کا کام ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ریٹ لسٹ کے مطابق دودھ فی لٹر 95 روپے اور دہی 100 روپے فی کلو مقرر ہے۔