نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کی معاشی ترقی کی رفتار 6 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
عرب خبر رساں ادارے ’’گلف نیوز‘‘ کے مطابق بھارت کی معاشی ترقی کی رفتار 2013ء کے بعد کی کم ترین سطح 4.5 فیصد پر پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے انتہاپسند مودی حکومت کے لیے پریشانیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق بھارتی معاشی ترقی کی رفتار گزشتہ سال 7 فیصد تھی جو کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران گراوٹ کے باعث 4.5 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
بھارت کو ایشیا کی تیسری بڑی معیشت مانا جاتا ہے لیکن ترقی کی شرح ہندوستان کو نوجوانوں کے لیے لاکھوں نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے درکار شرح سے انتہائی کم ہے۔
بھارت میں صارفین کی طلب (کنزیومر ڈیمانڈ) انتہائی کم اور بیروزگاری 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے موجودہ مودی حکومت شدید مسائل سے دوچار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کے غلط فیصلوں نے بھارتی معیشت کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا
یہی وجہ ہے بھارتی کی وزیر خزانہ نرملا ستھارامان نے اہم سیکٹرز میں غیرملکی سرمایہ کاری پر عائد پابندیاں نرم کرنے، کارپوریٹ ٹیکس میں کمی اور نجکاری پالیسی شروع کرنے کا بھی اعلان کیا تاہم اعلان بھی صارفین کا اعتماد بحال کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوا ہے اورکاروں سے لے کر بسکٹ تک کی طلب (ڈیمانڈ ) انتہائی کم ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورت حال سے بھارتی معیشت پر بھی برے اثرات پڑے ہیں اور مودی سرکار کے پالیسی تھنک ٹینک کے مطابق بھارت کو جس اقتصادی سست روی کا سامنا ہے اس کی مثال پچھلے ستر سال میں نہیں ملتی۔
بھارتی حکومت کے پالیسی تھنک ٹینک نیشنل انسٹی ٹیوشن فار ٹرانسفارمنگ انڈیا کے وائس چیئرمین راجیو کمار کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت جس اقتصادی سست روی کا سامنا ہے اسکی مثال پچھلے 70 سال میں نہیں ملتی۔
راجیو کمار کا کہنا ہے کہ پورا مالیاتی شعبہ خراب صورت حال سے دو چار ہے اور کوئی بھی کسی پر اعتماد نہیں کر رہا۔
امریکا کے آزاد مالیاتی ادارے جیفریز کے ایکویٹی اسٹریٹجیز شعبے کے گلوبل ہیڈ اور معروف تجزیہ کار کرس ووڈ نے بھی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بھارت کی اقتصادی صورتحال مزید خراب ہونے کی پیش گوئی کر دی۔
کرس ووڈ نے اپنے نیوز لیٹر گریڈ اینڈ فیئر Greed and Fear میں انہوں نے بھارت کے ایسیٹ ایلوکیشن پورٹ فولیو میں ایک فیصد کی کمی کی ہے جو اب 16 فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال نے بھی بھارتی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔