نیو یارک: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی حکومت کا بھیانک منصوبہ سامنے آنے لگا، نیو یارک میں بھارتی قونصل جنرل سندیپ چکرا وتی نے ہندوؤں کو کشمیر میں بسانے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا بھر میں پاکستان صدائیں دے رہا ہے کہ پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد بھارت وادی میں قبضہ جمانے کے لیے مختلف طریقے اپنا رہا ہے، اسی کی تصدیق اب ایک نیو یارک میں بھارتی قونصل جنرل کے بیان سے سامنے آئی ہے۔
نیو یارک میں بھارتی قونصل جنرل سندیپ چکراوتی نے کشمیری ہندوؤں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ماڈل پر عمل کرتے ہوئے ہندوؤں کو کشمیر میں بسایاجائے گا،کشمیری ثقافت ہندو ثقافت ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت نے 100 سے زائد دن سے مقبوضہ کشمیر کو محصور کر رکھا ہے اور طاقتور ممالک اپنے تجارتی مفاد کے باعث خاموش ہیں۔
Shows the fascist mindset of the Indian govt s RSS ideology that has continued the siege of IOJK for over 100 days, subjecting Kashmiris to the worst violation of their human rights while the powerful countries remain silent bec of their trading interests. https://t.co/ESZiaVp563
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 27, 2019
وزیراعظم عمران خان نے امریکا میں بھارتی قونصل جنرل کے کشمیرمیں اسرائیلی ماڈل لانے کے بیان پرردعمل میں کہا کہ اسرائیلی ماڈل لانے کا بیان بھارتی حکومت کی فسطائی سوچ کی عکاسی ہے۔ کشمیریوں کے انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہورہی ہے۔
نیو یارک میں بھارتی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ جب اسرائیل یہودیوں کو انکی زمین پر دوبارہ بسا سکتا ہے تو ہم بھی ایسا کر سکتے ہیں، امید ہے ہم زندگی میں ہی اپنی زمین واپس لیں گے، لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ بھارت سرکار نے اتنا بڑا بین الاقوامی رسک صرف قانون میں تبدیلی کے لئے نہیں لیا۔
سندیپ چکرا وتی کا کہنا تھا کہ ہمیں باریکی سے سمجھنا چاہیے کہ بھارت سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں یہ اقدام کیوں اٹھایا۔