کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں اشیاء خورونوش کی قلت پیدا کرنے کے لئے منافع خور مافیا سرگرم ہو گیا، کریانے کی دکانوں پر چینی، دالیں اور آئل کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا گیا۔ لوگ سستی اشیاء کی تلاش میں لاک ڈاون کی پرواہ کئے بغیر بازروں کا رخ کر رہے ہیں۔
کرونا وائرس کےخدشے کے پیش نظرجاری لاک ڈائون کے باعث شہر کے گلی محلوں کی دکانوں پر اشیائے خورونوش کی قلت پیدا ہونا شروع ہو گئی، شہر کے اکثر یوٹیلٹی سٹورز پر بھی آٹا،چینی دالیں اور خوردنی تیل میسر نہیں، شہری ان اشیاء کی تلاش میں بازاروں کا رخ کر رہے ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈائون پرپابندی اسی صورت میں ہوگی جب ہمیں اپنے گھروں کے قریب چیزیں سستی اور بآسانی دستیاب ہونگی۔
آٹا، دالیں، گھی اور چینی کی قیمتوں میں تین چاردنوں میں فی کلو 10سے 30 روپے تک اضافہ ہوا ہے۔ تھوک میں روزہ مرہ کی اشیاء فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ بڑے بیوپاریوں اور ذخیرہ اندوزوں نےمصنوعی قلت پیدا کر رکھی ہے۔
کوئٹہ شہر کے علاوہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں 40 فی صد تک اضافہ ہو چکا ہے۔