لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز کے دوران ایک مرتبہ پھر بڑی مندی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کی تنزلی دیکھی گئی جس کے بعد سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران بھی کورونا وائرس کے باعث غیر یقینی صورتحال چھائی ہوئی ہے جس کے باعث حصص مارکیٹ انویسٹرز پیسے لگانے سے گریزاں اور دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
پاکستان سٹاک مارکیٹ میں آج کاروبار کے دوران آغاز میں ہی مندی دیکھی گئی، پہلے دو گھنٹوں کے دوران 100 انڈیکس 535.29 پوائنٹس گر گیا جس کے بعد صبح گیارہ بجے انڈیکس 31479.92 پوائنٹس کی سطح پر دیکھا گیا۔
دورانِ ٹریڈنگ مندی کا یہ تسلسل چلتا رہا اور حصص مارکیٹ میں ایک موقع پر انڈیکس میں 1072 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی جس کے بعد 30928.16 پوائنٹس کی نچلی ترین سطح پر بھی دیکھا گیا۔
سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام 1000.22 پوائنٹس کی مندی پر ہوا، جس کے بعد 100 انڈیکس 31032.99 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔
پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 32 ہزار کی نفسیاتی حد گری جبکہ انڈیکس کی 10 حدیں بھی گریں، گرنے والی حدوں میں 32000، 31900، 31800، 31700، 31600، 31500، 31400، 31300، 31200 کی حد شامل ہے۔
آج کاروبار کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بارہ کروڑ 62 لاکھ 66 ہزار 592 شیئرز کا لین دین ہوا، زیادہ تر انویسٹرز کی طرف سے شیئرز کی فروخت کو ترجیح دی گئی، پورے کاروباری روز کے دوران سرمایہ کاروں کے لگ بھگ 150 ارب روپے ڈوب گئے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ورلڈ بینک اور دیگر مالیاتی ادارے اس بات کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح منفی رہے گی۔