کراچی: (دنیا نیوز) اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے پاکستانی روپے کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالی سال 2021ء کے اختتام تک ڈالر کی قیمت 171 روپے تک پہنچ سکتی ہے جبکہ قرضوں کا جی ڈی پی سے تناسب بھی 91 فیصد سے تجاوز کر جائے گا۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی ایس این پی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مالی سال 21-2020ء میں معاشی ترقی کی شرح 1 اعشاریہ 3 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ گزشتہ مالی سال معاشی ترقی کی شرح منفی اعشاریہ 4 فیصد رہی تھی۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ جی ڈی پی کے 1 اعشاریہ 6 فیصد، تجارتی خسارہ جی ڈی پی کے 7 اعشاریہ 2 فیصد اور مہنگائی کی شرح جو گزشتہ سال 8 اعشاریہ 6 فیصد تھی رواں مالی سال کم ہوکر 6 اعشاریہ 5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مالی سال 21-2020ء میں مالی خسارہ جی ڈی پی کے 8 اعشاریہ 2 فیصد جبکہ سرمایہ کاری جی ڈی پی کے 15 اعشاریہ 7 فیصد رہے گی ایس این پی کے مطابق رواں مالی سال روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
دریں اثناء بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں معاشی شرح نمو 1.3 فیصد رہنے اور مہنگائی کی شرح 6.5 فیصد تک کم ہونے کا امکان ہے۔
پاکستان کی معیشت کے حوالہ سے موڈیز نے اپنی تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق جاری مالی سال 2021ءمیں پاکستان معاشی ترقی کی شرح 1.3 فیصد اور بے روزگاری کا تناسب 8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
موڈیز نے مزید کہا ہے کہ رواں مالی سال میں جاری کھاتوں کا خسارہ جی ڈی پی کا 1.6 فیصد اور تجارتی خسارہ جی ڈی پی کے 7.2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ قرضوں کا جی ڈی پی سے تناسب 91.4 فیصد جبکہ موڈیز کی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح 6.5 فیصد تک کم ہونے کا امکان ہے۔