لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں مسلسل تنزلی کے بعد جانے والی امریکی کرنسی دوبارہ مہنگی ہو گئی۔ قدر میں 44 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملکی کرنٹ اکاونٹ خسارہ سرپلس میں تبدیل ہونے اور ایکسٹرنل اکاؤنٹ بحران ختم ہونےکی اطلاعات نے ملک بھر میں سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کا اعتماد بڑھایا جبکہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں کی مستقبل میں معیشت کی بہتری کی پیشگوئیاں بھی روپیہ کی قدر کو بحال کر رہی ہے۔ سٹیٹ بینک کی روشن پاکستان سکیم سے ترسیلات زر کی آمد مزید بڑھنے کی توقعات جیسے عوامل نے بھی روپے کو تگڑا کیا ہوا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے چوتھے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں امریکی ڈالر 44 پیسے مہنگا ہو گیا۔ جس کے بعد امریکی کرنسی کی قیمت 165 روپے 60 پیسے سے بڑھ کر 166 روپے 04 پیسے ہو گئی ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for today: https://t.co/o74Kmfx6LJ pic.twitter.com/yzneWAU57o
— SBP (@StateBank_Pak) September 3, 2020
یادرہے کہ رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران امریکی ڈالر ایک روپیہ بیس سستا ہوا تھا جس کے بعد انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قیمت 167 روپے 43 پیسے سے گر کر 166 روپے 23 پیسے کی سطح پر پہنچ گئی تھی۔
دوسرے کاروباری روز کے دوران ایک مرتبہ پھر روپیہ تگڑا ہوا، انٹر بینک میں ڈالر مزید 61 پیسے سستا ہو گیا جس کے بعد روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی نئی قیمت 165 روپے 62 پیسے ہو گئی ہے۔
تیسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں ڈالر مزید دو پیسے سستا ہو گیا تھا جس کے بعد امریکی کرنسی کی قیمت 165 روپے 60 پیسے سے کم ہو کر 165 روپے 60 پیسے ہو گئی تھی۔