اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پٹرولیم منصوعات کی قمیتیں برقرار رہیں گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 31 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے اوگرا کی سمری مسترد کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیراعظم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ پورے ملک میں بارشوں سے مشکل صورتحال کا سامنا ہے، موجودہ حالات میں عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ
خیال رہے کہ اوگرا نے پٹرول 9 روپے 71 پیسے مہنگا کرنے کی سمری بھجوائی تھی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ ردوبدل 15 روز کیلئے کیا جانا تھا۔
اوگرا کی جانب سے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 50 پیسے اضافے کی سفارش کی تھی۔ اس کے علاوہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ 30 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی کی بنیاد پر تجویز کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس وقت عوام سے پٹرول پر 26 روپے 70 پیسے اور ڈیزل پر 25 روپے 73 پیسے فی لٹر پٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے سے حکومت پر 17 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔ عوام کو ریلیف دینے کے لئے حکومت یہ اضافی بوجھ خود برداشت کرے گی۔
ادھر حکومت نے پیٹرولیم لیوی میں ردوبدل کرتے ہوئے اس میں 5 روپے فی لیٹر کمی کر دی ہے۔ پیٹرول پر لیوی 26.70 روپے سے کم کرکے 21.70 روپے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر کمی، ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 25.73 روپے سے کم کرکے 21.88 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔
لائٹ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 3 روپے سے کم کرکے 2.41 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل پر پٹرولیم لیوی ایک روپے 23 پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے۔
مٹی کے تیل پر لیوی 6 روپے سے بڑھا کر 7.23 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔ پیٹرولیم لیوی کی نئی شرح کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوگا۔ پیٹرولیم ڈویژن نے پیٹرولیم لیوی کی شرح میں ردوبدل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔