اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ عالمی بنک کی جانب سے ترقی پذیر ممالک کیلئے 12 ارب ڈالر کا مالیاتی پیکج خوش آئند ہے، اس طرح کورونا ویکسین کی خریداری میں مدد ملے گی اور دنیا بھر میں ایک ارب افراد کو فائدہ ہوگا۔
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین سے عالمی بینک کے جنوبی ایشیاء ریجن کیلئے نائب صدر ہارٹ وگ شیفر اور کنٹری ڈائریکٹر ناجے بن حسنے نے وزارت خزانہ میں ملاقات کی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق معاون خصوصی برائے خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود جبکہ وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے حکام بھی موجود تھے۔
وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے نائب صدر کا خیرمقدم کرتے ہوئے 1950ء سے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی میں بینک کے کردار کا اعتراف کیا۔
انہوں نے عالمی بینک گروپ کی جانب سے کووڈ۔19 کی ویکسین کیلئے ترقی پذیر ممالک کے 12 ارب ڈالر کے مجوزہ امدادی اقدام کو خوش آئند قرار دیا جس کی مدد سے ترقی پذیر ممالک میں ایک ارب افراد کی ویکسی نیشن کی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے عالمی بینک کی طرف سے پاکستان میں گورننس کے نظام کے استحکام اور سروس ڈیلیوری کے نظام کی بہتری کے حوالہ سے حکومت کی جانب سے ادارہ جاتی اصلاحات پروگرام میں معاونت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی شراکت داروں کی معاونت سے اصلاحات کا عمل جاری ہے۔
عالمی بینک کے نائب صدر نے شوکت ترین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو بنیادی اہمیت دیتا ہے اور حکومت کی جانب سے اصلاحات کے ایجنڈا کے تحت کئے جانے والے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے کووڈ 19 کے حوالہ سے موثر انتظامات کئے ہیں۔ عالمی بینک ترقی پذیر ممالک کی معاونت کیلئے پرعزم ہے تاکہ وہ کورونا ویکسین خرید سکیں اور اس مقصد کیلئے عالمی بینک کی طرف سے پاکستان کیلئے بھی 150 ملین ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔
نائب صدر نے صاف و شفاف ماحول کیلئے پاکستان کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں اصلاحات کا عمل جاری رہنا چاہئے۔ ملاقات کے دوران پاکستان میں عالمی بینک کے تعاون سے جاری ”ریزیلئنٹ انسٹی ٹیوشنز فار سسٹین ایبل اکانومی (آر آئی ایس ای۔II) اور ”پروگرام فار افورڈ ایبل اینڈ کلین انرجی” (پی اے سی اے) دو منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔