پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا حکومت کے رواں مالی سال کے لیے 100 فیصد بجٹ جاری کرنے کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے، گذشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال پہلی سہ ماہی میں 49 فیصد بجٹ خرچ ہو گیا، اراکین اسمبلی نے بھی ملے جلے رد عمل کا اظہار کردیا۔
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے رواں مال مالی سال کے لیے 100 فیصد ترقیاتی بجٹ جاری کرنے کے ثمرات سامنے آنے لگے، پہلی سہ ماہی کے دوران فنڈز میں ریکارڈ اضافہ سامنے آ گیا۔ رواں مالی سال کے بجٹ کے موقع پر حکومت نے 100 فیصد بجٹ جاری کردیا تھا، اس کے نتیجے میں پہلی سہ ماہی کے دوران اخراجات 49 فیصد رہے، گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 500 فیصد زیادہ فنڈز خرچ ہوئے، بندوبستی اضلاع میں 45 ارب 20 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لیے بھی کثیر فنڈزجاری کیا گیا جس میں 10 ارب روپے سے زائد خرچ ہوئے، جو 8 اعشاریہ ایک فیصد بنتا ہے جبکہ گزشتہ سال قبائلی اضلاع کے لیے صرف ایک اعشاریہ 9 فیصد فنڈ جاری کیا گیا تھا، حکومت کی جانب سے رواں مالی سال جاری کیے گئے فنڈز گزشتہ سال کے مقابلے میں 5 گناہ زیادہ ہیں۔
صوبے میں مختلف محکمے فنڈز جاری ہونے کے باوجود بھی خرچ نہ کر سکے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے لیے ایک ارب جاری ہوئے لیکن ایک پائی بھی خرچ نہ ہوسکی۔ قبائلی اضلاع کی ضلعی ای ڈی پی کے لیے فنڈز جاری نہ ہوسکے جبکہ قبائلی اضلاع میں انرجی اینڈ پاور کےلیے ایک ارب سے زائد جاری ہوئے تاہم ایک پائی بھی خرچ نہ ہوسکی۔