لاہور: (دنیا نیوز) چینی کی قیمت میں دنوں میں نہیں بلکہ گھنٹوں کے لحاظ سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک روز کے دوران سندھ بھر میں چینی کی ایکس مل قیمت 9 روپے اضافہ سے 136 روپے جبکہ لاہور میں چینی کا ہول سیل ریٹ 132 سے بڑھ کر 141 روپے کلو تک پہنچ گیا۔
لاہور ہول سیل مارکیٹ میں چینی کے نرخوں کو پر لگ گئے۔ چینی کی قیمت نے پٹرول کو بھی مات دے دی۔ ہول سیل مارکیٹ میں مقامی چینی کے نرخ آؤٹ آف کنٹرول ہوگئے، ایک ہی روز میں 50 کلو چینی کے بیگ کی قیمت میں 850 روپے کا اضافہ کر دیا گیا۔
50 کلو چینی کا تھیلا 6200 روپے سے بڑھ کر 7050 روپے کا ہوگیا۔ ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی فی کلو قیمت 141 روپے مقرر جبکہ پرچون میں چینی کے نرخ 145روپے فی کلو تک جا پہنچے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کو سخت اذیت میں مبتلا کر دیا۔ مارکیٹ میں چینی کی خریداری کیلئے آئے شہری خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔
مارکیٹ میں درآمدی باریک چینی دستیاب ہے لیکن خریداروں کو مقامی چینی کی تلاش ہے۔ شوگر ڈیلرز نے نرخوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ شوگر ملز میں کرشنگ سیزن شروع ہونے میں ایک ماہ باقی ہے لیکن چینی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔
انڈسٹری ماہرین کا کہنا ہے کہ گنے کی کرشنگ کا سیزن تاخیر سے شروع ہونے سے طلب و رسد کا فرق بڑھ رہا ہے، جس کی وجہ سے چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بروقت فیصلے نہ لینے کی عوام کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔
ادھر سندھ کابینہ نے گنے کی قیمت ڈھائی سو روپے فی چالیس کلو گرام مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ سندھ اسمبلی میں اجلاس پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ کھاد اور ڈیزل مہنگا ہونے کے باعث محکمہ زراعت نے گندم کی قیمت بڑھانے کی تجویز دی تھی، جس پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔
صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ ویسٹ انرجی پالیسی کا مسودہ پیش کر دیا گیا ہے، جس کے تحت کچرے سے انرجی پیدا کی جائے گی۔ کابینہ اجلاس میں محکمہ کالج ایجوکیشن کو پندرہ سو انٹرنی بھرتی کرنے کی اجازت دے دی گئی جبکہ کے الیکٹرک کی چالیس ایکڑ ارضی پر گرڈ اسٹیشن کرنے کی درخواست پر سب کمیٹی قائم کر دی۔