کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں ماہ رمضان کے دوران گرانفروشی کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا، سرکاری پرائس لسٹ کے برعکس من مانی قیمتوں پر اشیاء کی فروخت سے غریب و متوسط طبقہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
شہر قائد میں ماہ صیام میں بھی منافع خور پوری طرح سرگرم ہیں، انتظامیہ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ من مانی قیمت پر اشیاء کی فروخت کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا۔ ماہ رمضان میں پھلوں کی خریداری بڑھنے کے باعث منہ مانگی قیمتیں طلب کی جارہی ہیں۔ افطاری میں استعمال ہونے والی اشیاء کی قیمتیں بھی بڑھادی گئی ہیں۔ مہنگائی کے باعث غریب و متوسط طبقہ کیلئے پھلوں کی خریداری محال ہو گئی۔ سبزیوں اور اجناس کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔
سرکاری قیمت کے برعکس فی لیٹر دودھ 120 کی بجائے 150روپے اور چکن 350 کی بجائے 450 فی کلو قیمت پر بیچا جارہا ہے۔
کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ ، چکن ، سبزی اور پھل سمیت افطاری کے سامان کی بھی سرکاری قیمت مقرر کرکے ماہ صیام میں شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
انتظامیہ کے دعووں کے برعکس ، دکاندار سبزی و فروٹ منڈی اور ہول سیل مارکیٹوں پر سرکار کی رٹ نہ ہونے کا شکوہ کر رہے ہیں، کہتے ہیں کہ مہنگے داموں اشیاء خرید کر سرکاری قیمت پر کیسے فروخت کریں۔
سابق چیف سیکرٹری کے احکامات پر ضلعی انتظامیہ ٹھنڈے کمروں سے باہر نکلنے پر مجبور تو ہوئی تاہم محدود پیمانے پر کئے گئے اقدامات سے سرکار کے خزانہ میں اضافہ اور افسران کی چاندنی تو ہو گئی مگر شہریوں کو کوئی ریلیف نہ مل سکا۔