اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عندیہ دیا ہے کہ پاور سیکٹر کو اگر مناسب طریقے سے نہ چلایا گیا تو خدانخواستہ یہ ملک کو ڈبو سکتا ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجٹ کوسراہا گیا ہے اس پر عوام کا شکر گزار ہوں، خرچے کے دو بڑے ذرائع ہیں، ان میں پہلا ڈیٹ سروسنگ ہے، قرضوں کی ادائیگی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہوگیا ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 79 فیصد قرضہ لیا ہے، پاور سیکٹر کی سبسڈیز دوسرا بڑا ہیڈ ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2500 اور گیس سیکٹر کا قرضہ 1500 ارب ہے، توانائی کے شعبے کا قرضہ 4000 ارب ہوچکا ہے، اس سال پاور سیکٹر کو 1100 ارب کی سبسڈیز دی گئی ہیں، بلنگ اور فیصلہ کرنے کا نظام دنیا میں ناقص ترین ہے، مجھے بلنگ کے طریقہ کار کو سمجھنے میں ایک گھنٹہ لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار بہت فرسودہ ہے، فرنس آئل پہ 1950 کے پلانٹس چلا رہے ہیں۔