اسلام آباد:(دنیا نیوز) ملک کی مشکل معاشی صورتحال کے دوران چین نے ایک مرتبہ پھر دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر دے دیئے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا گیا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ چینی کنسورشیم کا تقریباً 2.3 ارب ڈالر کا قرض اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں جمع کر دیا گیا ہے۔
I am pleased to announce that Chinese consortium loan of RMB 15 billion (roughly $2.3 billion) has been credited into SBP account today, increasing our foreign exchange reserves.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) June 24, 2022
اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے مزید بتایا کہ اس رقم سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔
پاکستان اب ڈیفالٹ نہیں بہتری کی جانب جائے گا: وزیر خزانہ
قبل ازیں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان اب ڈیفالٹ نہیں بہتری کی جانب جائے گا، ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیا۔
سپیکرراجہ پرویزاشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے بجٹ بحث سمیٹتے ہوئے کہا ہے کہ تمام بجٹ کی کاروائی بہت خوش اسلوبی سے ہوئی ہمیں ارکان نے بہت اچھے مشورے دیئے گئے ہیں، بیشتر سفارشات کو شامل کر رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی طرف سے گندم و کپاس اور نوجوانوں کی طرف توجہ دلائی گئی، ہم نے کھل بنولہ پر ٹیکس ہٹا دیا ہے، زرعی آلات ٹریکٹر وغیرہ پر سبسڈی دے کر کسانوں کی مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ لوگوں کو 2،2 ہزارروپے دینے کیلئے رجسٹر کر لیا، 80 لاکھ لوگوں کو 2،2 ہزار روپے دیئے ہیں، رواں مالی سال 5300 ارب روپے کا خسارہ ہوا، پونے 4 سال میں 71 سال کے برابر قرض لیا گیا، رواں مالی سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 17 ارب ڈالر تک ہوگا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ خسارہ پورا کرنے کیلئے ہمیں پوری دنیا سے پیسے مانگنا پڑتے ہیں، وزیراعظم کے بیٹوں کی کمپنیوں پر بھی زیادہ ٹیکس عائد کیا، میری اپنی کمپنی آئندہ مالی سال 20 کروڑ روپے زیادہ ٹیکس دے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ خسارے کا ہدف 3990 مگر 5310 ارب کا خسارہ ہوا ہے، جی ڈی پی کا خسارہ 9.5 فیصد رہا، عمران خان تو ملک کو دیوالیہ کی طرف لے گئے تھے، ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے، اب ایٹمی ملک دیوالیہ نہیں ترقی کی طرف جائے گا، چالیس ارب روپے میں پوری حکومت چلتی ہے، عمران خان پیٹرولیم پر 120 ارب روپے کی سبسڈی دے دی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا اتحادی جماعتوں نے اپنی سیاسی ساکھ داؤ پر لگا کر ملکی معیشت بچائی ہے، آئی ایم ایف کا پروگرام معطل تھا، ہم آئی ایم ایف سے بات چیت میں قریب پہنچ چکے ہیں، ہم نے ڈائریکٹ ٹیکس نہیں لگائے بلکہ امراء پر ٹیکس لگائے ہیں، میں نے اپنے وزیر اعظم کے بیٹوں کی کمپنیوں پر ٹیکس لگائے ہیں، میری اپنی کمپنی 20 کروڑ روپے اضافی ٹیکس دے گی۔
انہوں نے کہا کہ 90 لاکھ دکانوں میں 25 لاکھ دکانوں پر فکس ٹیکس لگائیں گے، سونے کے کاروبار میں 30 ہزار دکانوں میں سے 22 ہزار رجسٹرڈ ہیں، ہر سونے کی 3 سو سکوائر فٹ دکانوں پر 40 ہزار فکسڈ ٹیکس لگا دیا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم آمدن پر ٹیکس لگارہے ہیں، ہمارے اقدامات سے مہنگائی نہیں بڑھے گی، 80 لاکھ لوگ بے نظیر سکیم میں رجسٹرڈ تھے، 40 لاکھ میسیج کرچکے ہیں ، آٹا گھی چینی سارا سال سستا دیا جائے گا، یوٹیلیٹی سٹورز پر ایک آمدن کی حد مقرر کی جارہی ہے۔