لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں فلور ملز ایسوسی ایشن کی ہڑتال جاری ہے، صوبے کی 1100 ملوں نے سرکاری گندم کا کوٹہ اٹھانے سے انکار کر دیا ہے، لاہور سمیت کئی شہروں میں آٹے کی قلت کا خدشہ ہے، جبکہ پنجاب بھر میں آٹے کی سپلائی بلاتعطل جاری ہے۔
پنجاب میں گزشتہ کئی ماہ سے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا سلسلہ جاری تھا، سستے آٹے کی فراہمی کیلئے پنجاب حکومت کی طرف سے فلور ملز کو روزانہ 24 ہزار میٹرک ٹن سبسڈائزڈ گندم کی فراہمی کے باوجود عوام آٹے کے حصول کے لیے خوار ہو رہے تھے۔
صورتحال کی بہتری کیلئے پنجاب کی نگراں حکومت نے گندم اور آٹے کے نرخوں میں کمی اور عوام کو سبسڈائزڈ آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کا فیصلہ کیا اور سبسڈائزڈ سرکاری گندم کے کوٹے سے آٹا نہ بنانے والی ملز اور سمگلرز کیخلاف کارروائیوں کا آغاز کیا۔
پنجاب حکومت کے اقدامات پر فلور ملز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے 13 فروری سے محکمہ خوراک کے گوداموں سے سرکاری گندم نہ اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔
چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب افتخار مٹو نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک ملز مالکان کو ہراساں کر رہا ہے، ملز کی انسپکشن میں ایس او پیز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، ایسے میں ہم آج 13 فروری سے ہڑتال کر رہے ہیں، (کل) 14 فروری سے مارکیٹ میں سبسڈائزڈ آٹے کی فراہمی نہیں کی جائے گی۔
دوسری جانب پنجاب میں فلور ملز مالکان کی ہڑتال کئی نمائندہ تنظیموں کے اعلان لاتعلقی کی وجہ سے کامیاب نہیں ہوسکی۔
پنجاب میں فلور ملز مالکان نے آج سے ہڑتال کا اعلان کیا تھا کہ لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، صوبے کے بیشتر علاقوں میں آٹے کی ترسیل معمول کے مطابق جاری ہے۔
سیکرٹری خوراک پنجاب محمد زمان وٹو کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں آٹے کی سپلائی بلاتعطل جاری ہے، وافر مقدار میں آٹا موجود ہے، فلور ملوں کی انسپکشن قواعد و ضوابط کے مطابق کی جا رہی ہے، سرکاری گندم کے کوٹہ میں غبن کرنے والی فلور مل کے خلاف کارروائی ہوگی۔
محمد زمان وٹو نے مزید کہا کہ صرف لاہور میں روزانہ مارکیٹ ریٹ کے مقابلے میں 30 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے، لاہور کی اوسط درجہ کی فلور مل کو روزانہ 26 لاکھ روپے سے زیادہ کی سبسڈی مہیا کی جا رہی ہے۔