بیجنگ: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹیو سے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی گئی اور پاکستان میں بجلی کے بحران کو حل کیا گیا۔
چینی میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان صنعت کاری اور نئی ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری کی شدید کمی کا شکار ہے، انیشیٹو کی اصل خوبی یہ ہے کہ چین دوسرے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنی ترقی کے ثمرات کا اشتراک کرتا ہے۔
بو آؤ ایشیائی فورم کی 2023 سالانہ کانفرنس کے دوران منعقدہ " دی بیلٹ اینڈ روڈ ترقیاتی مواقع کے اشتراک " کے موضوع پر فورم میں شرکاء نے دی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے 10 برسوں میں حاصل کردہ کامیابیوں اور مستقبل کی ترقی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی کمپنی کی پاکستان کو روسی تیل 35 فیصد کم قیمت پر فروخت کی پیشکش
اعداد و شمار کے مطابق سال 2022 کے آخر تک چینی کاروباری اداروں نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں کل 57 بلین 130 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کی اور 421,000 مقامی ملازمتیں پیدا کی گئیں، جن سے وابستہ ممالک کو ٹھوس مفادات حاصل ہوئے۔
10 برسوں میں چین نے 150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کئے اور آسیان ممالک،چلی ، نیوزی لینڈ سمیت 18 دیگر ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں پر دستخط کئے۔