لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین افتخار احمد مٹو نے کہا ہے کہ گندم خریداری پر غیر آئینی، غیر اعلانیہ پابندیاں ختم کی جائیں۔
افتخار احمد مٹو کا کہنا تھا کہ محکمہ خوراک کی جانب سے غیر اعلانیہ بے جا پابندیوں کے باعث مارکیٹ میں گندم کی آمد شدید متاثر ہو رہی ہے، غیر آئینی اور غیر قانونی پابندیوں کے باعث فلور ملز کیلئے گندم کے حصول میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں بہت کم فلور ملز کے پاس گندم کا سٹاک رہ گیا، نقل و حمل پر بے جا پابندیوں کے باعث گندم کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، راولپنڈی میں گندم کے نرخ 5400 روپے فی 40 کلو گرام تک پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: چونیاں: اسسٹنٹ کمشنر کی کارروائی، ذخیرہ کی گئی کروڑوں روپے کی گندم برآمد
چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق صارفین مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں، فلور ملز پر ذخیرہ کی گئی گندم جو کہ باقاعدہ ڈکلیئرڈ ہے، محکمہ خوراک کی طرف سے اسے ضلعی انتظامیہ کے ذریعے قبضہ میں لینے کے اقدامات کی وجہ سے آٹے کے نرخوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر صورت حال جوں کی توں رہی تو مارکیٹ میں آٹے کی قلت کا خدشہ ہے، وزیرِ اعلیٰ فوری طور پر مداخلت کریں اور غیر آئینی، غیر اعلانیہ پابندیوں کو ختم کرائیں۔