تاجر برادری نے شرح سود میں اضافہ کو مسترد کر دیا

Published On 26 June,2023 07:04 pm

کراچی: (دنیا نیوز) سابق صدر کراچی چیمبر محمد ادریس نے کہا کہ تاجر برادری شرح سود میں سو پوائنٹس کے اضافے کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔

محمد ادریس کا کہنا تھا کہ شرح سود کو 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر لے جانے سے معاشی و کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی، شرح سود کو کم کر کے ایسی سطح پر لایا جائے کہ کاروبار کیلئے قرضے لینے کی حوصلہ افزائی ہو، بصورت دیگر صنعتکار کاروبار کو وسعت دینے کے بجائے اپنی صنعتیں بند کر دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شرح سود میں مزید اضافہ، ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

سابق صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ پڑوسی ممالک میں شرح سود کا جائزہ لے کر فوری طور پر پاکستان میں نمایاں کمی کی جائے، کاروباری لاگت آسمان کو چھورہی ہے، کاروبار ٹھپ، عوام پریشان ہیں، حکومت ہوش سے کام لے۔

انہوں نے کہا کہ سرمائے کی قلت، بھاری سود کی وجہ سے صنعتکاری کی بری طرح حوصلہ شکنی ہو رہی ہے، معاشی بحران کے باعث پہلے ہی صنعتکاروں کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے، حالیہ بجٹ میں کاروبار دشمن اور عوام دشمن ٹیکسوں سے ناقابل برداشت بوجھ پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی نظام کو سود سے پاک کرنے کیلئے کوشاں ہیں: اسحاق ڈار

محمد ادریس نے کہا کہ حکومت کاروبار دشمن اور عوام دشمن اقدامات اُٹھانے کے بجائے، چیمبرز، تجارتی ایسوسی ایشنز سے مشاورت کر کے فیصلے کرے، ہم نے ہمیشہ ملکی مفاد میں تجاویز دیں، ان پر من وعن عمل کر کے مسائل سے نمٹا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کو نچوڑ کر رکھ دیا ہے، مزید بوجھ نہ ڈالا جائے، ملک کو درپیش مسائل کا حل طویل المعیاد پالیسیوں میں ہے، ہر روز ردو بدل کے بجائے، چارٹر آف اکانومی متعارف کرایا جائے۔