اسلام آباد(حامد ظہیرمیر) پاکستان میں مہنگائی کا مسئلہ مستقبل قریب میں حل ہوتا نظرنہیں آرہا، 2024 میں بھی عوام کو مہنگائی کے جھٹکوں کا سامنا رہے گا۔
حکومتی رپورٹ میں 2025 کے دوران مہنگائی سنگل ڈیجٹ تک محدود ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف کی رپورٹ نے ان امکانات پر سوالیہ نشان لگادیا ہے ، یہ رپورٹ بتاتی ہے کہ 2025 میں پاکستان میں مہنگائی اگرچہ نمایاں کم ہوگی تاہم سنگل ڈیجٹ سے اوپر ہی رہے گی، 2026 میں مہنگائی ایک ڈیجٹ ہوجائے گی تاہم سری لنکا، بنگلہ دیش اور بھارت سے پھر بھی زیادہ رہے گی۔
وزارت خزانہ کی 3 سالہ میڈیم بجٹ سٹرٹیجی پیپر کے مطابق مالی سال 23-24 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 21 فیصد رہے گی جو عالمی مالیاتی اداروں کی پیش گوئی کے قریب تر ہے تاہم سال 24-25 اور 25-26 میں مہنگائی کی شرح بالترتیب 7 اعشاریہ 5اور 6 اعشاریہ 5کے سنگل ڈیجٹ میں آنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے تاہم یہ اعدادوشمار عالمی مالیاتی اداروں کی پیشگوئی سے مطابقت نہیں رکھتے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 2023 میں پاکستان میں مہنگائی 27.1 فیصد ہے جو 2024 میں کم ہوکر21 اعشاریہ 9 اور2025 میں مزید کم ہوکر 10 اعشاریہ 5 تک آنے کی توقع ہےجو سنگل ڈیجٹ سے زائد ہوگی، 2026 سے 2028 تک مہنگائی بالآخر 6 اعشاریہ 5 فیصد کے سنگل ڈیجٹ تک آجائے گی تاہم خطے کے ممالک کے مقابلے میں یہ بلند شرح ہوگی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ 2022 میں ڈیفالٹ سے دو چار سری لنکا بھی پاکستان سے سستا ملک ہوگا۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں 2023 کے دوران مہنگائی کی شرح 28 اعشاریہ 5 بتائی گئی ہے تاہم 2024 میں نمایاں کمی کے بعد 8 اعشاریہ 7 فیصد ، 2025 میں 5 اعشاریہ 6 فیصد، 2026 میں 5 اعشاریہ 2 فیصد، 2027 میں 5 اعشاریہ 1 فیصد اور 2028 میں 5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
آئی ایم ایف کے اعدادوشمار کے مطابق بنگلہ دیش میں 2023 میں مہنگائی کی شرح 8 اعشاریہ 6 فیصد ظاہر کی گئی ہے تاہم 2024 میں کم ہو کر 6 اعشاریہ 5 فیصد، 2025 میں مزید کم ہو کر 5 اعشاریہ 6 اور 2026 سے 2028 تک 5 اعشاریہ 5 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی رپورٹ کے مطابق خطے میں مہنگائی کے اعتبار سے ہمسایہ ملک بھارت مستحکم پوزیشن پر نظر آرہا ہے۔
رواں سال بھارت میں مہنگائی کی شرح 4 اعشاریہ 9 فیصد ظاہر کی گئی ہے جو 2024 میں کم ہو کر 4 اعشاریہ 4 فیصد اور 2025 اور 2026 میں مزید کم ہو کر 4 اعشاریہ 1 فیصد تک آنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
اگلے دو سالوں 2027 اور 2028 میں بھی بھارت میں مہنگائی میں کمی کا رحجان برقرار رہے گا اور خطے میں سب سے کم 4 فیصد مہنگائی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
پاکستان کا ایک اور ہمسایہ ملک چین بھی مہنگائی کے اعتبار سے مستحکم زون میں دکھایا گیا ہے۔ 2023 میں چین میں مہنگائی کی شرح 2 فیصد اور پھر 2024 سے لے کر 2028 تک 2 عشاریہ 2 فیصد رہے گی۔
اگر بات کی جائے پاکستان کے دوست عرب ملک متحدہ عرب امارات کی تو آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق اس وقت یواے ای میں مہنگائی کی شرح 3 اعشاریہ 4 فیصدہے تاہم2024 میں کم ہو کر 2 فیصد پرآئے گی اور یہی شرح 2028 تک 2 فیصد ہی برقرار رہے گی۔
امریکہ میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4 اعشاریہ 5 فیصد ظاہر کی گئی ہے جو اگلے سال کم ہو کر 2 اعشاریہ 3 فیصد، 2025 میں 2 اعشاریہ 1 فیصد اور 2026 سے 2028 تک مزید کم ہو کر 2 فیصد پر آنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق مالی خوشحال ملک برطانیہ میں رواں سال مہنگائی 6 اعشاریہ 8 فیصد کی بلند سطح پر ہے تاہم 2024 میں نصف کم ہو کر 3 فیصد ، 2025 میں مزید کم ہو کر 1 اعشاریہ 8 فیصد پر آئے گی اور پھر2026 سے 2028 تک 2 فیصد کی سطح پر برقرار رہے گی۔