اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران حکومت کی جانب سے امریکی ڈالر، چینی، کھاد اور پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ روکنے کے اختیارات ایف آئی اے کو دے دیئے گئے۔
نگران وزیر داخلہ کی زیر صدارت ہوا جس میں سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیلئے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو مکمل اختیارات فراہم کیے گئے ہیں جس کے بعد امریکی ڈالر، چینی، کھاد اور پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ میں ملوث عناصر کیخلاف ایف آئی اے تمام ایگزٹ اور انٹری پوائنٹس پر کارروائی کر سکے گی، اجلاس کے بعد ایف آئی اے کو کارروائیوں کے احکامات دیئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس اور ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن: چینی کی قیمتوں میں مسلسل گراوٹ جاری
اختیارات ملنے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے مراسلہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں زونل ڈائریکٹرز کو روزانہ کی بنیاد پر صبح 10 بجے امریکی ڈالر اور دیگر غیر ملکی کرنسی کی تمام ایگزٹ اور انٹری پوائنٹس پر کارروائی کی رپورٹ بھیجنے کی ہدایت کی ہے، اس کے علاوہ زونل ڈائریکٹرز کو ایک فوکل پرسن مقرر کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کی جانب سے چینی سکینڈل میں ملوث 13 بڑے ڈیلرز کے نام ایف آئی اے کے حوالے کر دیئے گئے ہیں، یہ ڈیلرز شوگر ملز کے نمائندے ہیں جو مالکان سے ملکر چینی 90 سے 180 روپے کلو تک لے کر گئے، کارٹل بنا کر اربوں روپے کا منافع کمایا گیا، محکمہ خوراک پنجاب، ایف آئی اے اور دیگر ایجنسیاں کئی روز بعد کسی ڈیلر کو گرفتار نہ کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری سطح پر چینی کی فی کلو قیمت200 روپے تک پہنچنے کا اعتراف
ڈیلرز کا تعلق لاہور، خوشاب، سرگودھا، قصور، کراچی، چشتیاں، فیصل آباد اور دیگر اضلاع سے ہے، ڈیلرز اپنے گھروں اور دفاتر سے غائب ہو چکے ہیں جس کے بعد پنجاب حکومت نے انکی تفصیلات وفاقی حکومت اور ایف آئی اے کو بھجوائی ہیں، ایف آئی اے نے مقدمات درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، ڈیلرز کے گرفتار ہونے پر ملز مالکان کے گرد بھی گھیرا تنگ ہو سکتا ہے۔