اسلام آباد: (دنیا نیوز) آئی ایم ایف کی ایک اور شرط کو مانتے ہوئے وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی پنشن کا بڑا بوجھ ختم کرنے کے لیے یکم جولائی سے نئی رضاکارانہ پنشن سکیم لانے کی تیاری کر لی۔
تمام نئی سرکاری بھرتیاں رضاکارانہ پنشن سکیم کے تحت کیے جانے کا امکان ہے جبکہ پرانے بھرتی سرکاری ملازمین کی پنشن بجٹ سے ہی دی جائے گی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئی پنشن سکیم سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے تیار کی ہے جس کے تحت نئے سرکاری ملازمین کو حکومتی پنشن کے بجائے رضاکارانہ پنشن سکیم دی جائے گی، وفاقی حکومت سرکاری ملازمین کی رضامندی سے ان کو نئی سکیم میں منتقل کر سکتی ہے۔
ایس ای سی پی نے سرکاری اور نجی شعبے دونوں میں نئی سکیم کا اطلاق کرنے کی تجویز دی ہے، نجی شعبے اس وقت ملازمین کو پراویڈنٹ فنڈ یا گریجوٹی کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
ایس ای سی پی کی تجویز ہے کہ نجی شعبہ ملازمین کو صرف رضا کارانہ پنشن سکیم دے، اس سکیم کے تحت ملازمت کی تبدیلی کی صورت میں بھی ملازمین کو پنشن کی سہولت جاری رہے گی۔
اس وقت ملک میں 43 پنشن فنڈ کام کر رہے ہیں اور ان فنڈز میں 61 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے سب سے پہلے دو سال قبل پنشن فنڈز میں سرمایہ کاری کی اور اسوقت صوبائی حکومت کے ملازمین کے 21 پنشن فنڈز کام کر رہے ہیں، پنجاب حکومت بھی ملازمین کے لیے رضاکارانہ پنشن سکیم شروع کرنے والی ہے۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پنشن اخراجات کو محدود کرنے کیلئے رضاکارانہ پنشن سکیم شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔