اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) پٹرولیم ڈویژن کے گیس حکام کے مطابق آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت نے کیپٹو پاور پلانٹس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کے گیس حکام کے مطابق کیپٹو پاور اگلے سال جنوری تک بند کیا جائے گا، آئی ایم ایف نے کیپٹو پاور پلانٹس کو بند کرنے کی ڈیمانڈ کی ہے، کیپٹو پاور پلانٹس وہ بجلی گھر ہیں جو ہیں جو بڑے کارخانوں میں نصب ہیں اور گیس سے ہی بجلی پیدا کرتے ہیں۔
حکام کے مطابق ان پاور پلانٹس کو سستی گیس ملتی ہے، اب ان کو بند کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کیونکہ یہ حکومت اور گیس سیکٹر کے لیے نقصان کا سبب ہیں۔
گیس حکام کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم میں گیس سیکٹر کے گردشی قرضے کے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں، حکام کے مطابق گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 2897 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
گردشی قرضے میں 2083 ارب روپے کا پرنسپل اکاؤنٹ ہے جبکہ 814 ارب روپے کا لیٹ پیمنٹ سرچارج ہے، گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ بڑے ایس او ایز میں ہے جو گیس کمپنی نے حکومتی ملکیتی انٹرپرائزز کو ادا کرنی ہے۔
گیس کمپنیوں نے او جی ڈی سی ایل کے 1133 ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ پی ایس او کے 816 ارب روپے ادا کرنے ہیں، گیس کمپنیاں پی پی ایل کے 803 ارب روپے کی مقروض ہیں۔
گیس حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ گردشی قرضہ اب مزید نہیں بڑھ رہا کیونکہ حکومت نے صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں اضافہ کر دیا، تاہم گزشتہ کئی برسوں سے گیس کے نرخ نہیں بڑھائے گئے تھے تو اسی وجہ سے گردشی قرضے کا پہاڑ بنتا گیا۔