اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت خزانہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور ڈویژن میں آئی ایم ایف قرض پروگرام بارے تفصیلات فراہم کر دیں۔
وزارت خزانہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی کہ پاکستان نے 1958 سے 2024 تک آئی ایم ایف سے قرض پروگرام سائن کیے، آئی ایم ایف کے 11 قرض پروگرام سسپینڈ، 1 قرض پروگرام کینسل ہوا۔
دستاویز وزارت خزانہ کے مطابق سائن شدہ 4 قرض پروگرام کے 6 ارب 36 کروڑ ایس ڈی آر پاکستان کے ذمہ واجب الادا ہیں، 2013 سے 2016 ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی قرض پروگرام کے 66 کروڑ ایس ڈی آر واجب الادا ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق 2019 سے 2022 ای ایف ایف پروگرام کے 2 ارب 95 کروڑ ایس ڈی آر واجب الادا ہیں، اپریل 2022 میں ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ کے 50 کروڑ 77 لاکھ ایس ڈی آر واپس کرنے ہیں۔
دستاویز کے مطابق 2023 سے 2024 سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے 2 ارب 25 کروڑ ایس ڈی آر واجب الادا ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کو 24 قرض پروگرامز پر 2 ارب 44 کروڑ ایس ڈی آر سود ادا کر چکا، آئی ایم ایف کے 2 ارب 44 کروڑ ایس ڈی آر تقریباً ساڑھے 3 ارب ڈالر تک بنتے ہیں۔