نمایاں کارکردگی کی حامل شخصیات میں ایف پی سی سی آئی ایوارڈز تقسیم

Published On 08 October,2024 09:42 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) ایف پی سی سی آئی کے بارہویں ایکسی لینس ایوارڈز کی تقریب میں میاں عامرمحمود ، گوہر اعجاز سمیت مختلف شخصیات کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ایوان صدر اسلام آباد میں وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت(ایف پی سی سی آئی) کے بارہویں ایکسی لینس ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے خصوصی شرکت کی اور ایوارڈ تقسیم کیے، تقریب میں سابق نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور سی ای او پنجاب گروپ آف کالجز میاں عامر محمود سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات موجود تھیں۔

تقریب میں مختلف شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی شخصیات کو ایوارڈز سے نوازا گیا، تعلیم کے میدان میں اہم خدمات کے اعتراف پر پنجاب گروپ آف کالجز کو بیسٹ ایجوکیشنل نیٹ ورک آف دی کنٹری کا ایوارڈ دیا گیا، سی ای او پنجاب گروپ آف کالجز میاں عامر محمود نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایوارڈ وصول کیا۔

اسی طرح بیسٹ رئیل اسٹیٹ پراجیکٹ کمپنی آف دی ایئر کا ایوارڈ لیک سٹی کو دیا گیا جو سی ای او لیک سٹی سلطان گوہر نے وصول کیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ مل کر معاشی استحکام کے لیے کوشش کر رہے ہیں، ایسی صنعتوں کی ضرورت ہے جو ہمارے لوگوں کو خوشحال کریں، بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے لائحہ عمل بنائیں گے، پالیسی ریٹ میں مزید کمی کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر اقدامات کیے جائیں گے، اپنے پچھلے دور میں صنعتوں کے فروغ کے لیے اقدامات کیے، صنعتوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے ہر ممکن مواقع دیئے۔

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرم شیخ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ایس سی او کا پاکستان میں انعقاد خوش آئند ہے، اس سے خطے میں تجارتی و سفارتی سرگرمیاں بڑھیں گی، ملک کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں، ایس سی او کے انعقاد سے خطے میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہو گا۔

سابق نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز کا شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان ڈھائی سال کی مشکلات کے بعد دوبارہ پٹڑی پر چڑھ گیا ہے، مثبت معاشی اشاریے آنا شروع ہو گئے ہیں، میرا خواب ہے پاکستان دنیا کی پانچویں بڑی اکانومی بنے، وہ قوم ترقی کرتی ہے جو اپنے ہیروز کو یاد رکھتی ہے۔







×

آپ کی رائے

کیا چھوٹے صوبوں کا قیام پاکستان میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے لیے ضروری ہے