اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پر عالمی اعتماد کی بحالی میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کا ثبوت ترسیلات زر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ ہے۔
معیشت میں بحالی اور پاکستان کی ترقی کا سفر کامیابی سے جاری ہے، اس میں سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) نے اپنے دوسرے سال میں بھی مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
معیشت، سرمایہ کاری اور اصلاحات کے میدان میں متعدد نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئیں جن کے مثبت اثرات قومی اور بین الاقوامی سطح پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔
مالی سال 25-2024 کے ابتدائی 11 مہینوں میں بیرون ملک سے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 34.89 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، ترسیلات زر کا مجموعی رجحان مثبت رہا جبکہ ان کا 70 فیصد حصہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکا سے موصول ہوا۔
یہ اعداد و شمار نہ صرف بیرون ملک پاکستانیوں کے اعتماد کا مظہر ہیں بلکہ ملکی معیشت کے لیے مستحکم معاونت بھی فراہم کرتے ہیں۔
ایس آئی ایف سی کے مؤثر اقدامات کے نتیجے میں یورپی منڈیوں میں پاکستانی برآمدات میں بھی 8.62 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جہاں رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں 7.553 ارب ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئیں، اس پیشرفت نے بین الاقوامی تجارت میں پاکستان کی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا ہے۔
سرمایہ کاری کے محاذ پر بھی قابل ذکر پیش رفت ہوئی، ایس آئی ایف سی کی پالیسیوں اور اقدامات کی بدولت غیر ملکی سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں جیسے سماجی خدمات، ربڑ، سیمنٹ، تعمیرات اور گھریلو اشیا میں واضح اضافہ ہوا۔
سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اندازہ اس چیز سے لگایا جا سکتا ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں نے اپنے منافع کی واپسی میں 115 فیصد اضافہ کیا جو سرمایہ کاری کے سازگار ماحول کا ثبوت ہے۔
ملک میں ماحول دوست پالیسیوں کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان کا پہلا گرین سکوک جاری کیا گیا جس کے تحت 30 ارب روپے ماحولیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے، یہ اقدام پائیدار ترقی کی جانب حکومتی عزم کا مظہر ہے۔
علاوہ ازیں بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 1.4 ارب ڈالر کے پائیدار ترقیاتی فنڈز کی منظوری کا اعلان کیا جس سے عالمی سطح پر پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی قیادت میں اقتصادی اصلاحات، سرمایہ کاری کے فروغ اور ترقیاتی اقدامات نے نہ صرف موجودہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دی بلکہ ملک کو بحالی اور استحکام کی راہ پر گامزن بھی کیا۔