کراچی: (دنیا نیوز) پی آئی اے کی نجکاری کے سلسلہ میں پری کوالیفائیڈ کمپنیوں کی جانچ پڑتال کا عمل شروع ہو گیا۔
آئندہ ہفتے سے پری کوالیفائیڈ کمپنیوں کے سائٹ وزٹ، ایکسپرٹ سیشن شروع ہوں گے، ایکسپرٹ سیشن میں جہازوں کی کنڈیشن اور روٹس پر بریفنگ ہو گی۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ نے کہا کہ پی آئی اے کی خریدار پارٹی کو 5 برسوں میں 70 ارب کی سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔
عثمان باجوہ کے مطابق 14 اگست سے پی آئی اے نے مانچسٹر کیلئے پرواز شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پی آئی اے کو نارتھ امریکا کے روٹ کیلئے سکیورٹی کنسرن ہیں۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن نے کہا کہ پی آئی اے کو نارتھ امریکا کے روٹ کیلئے سکیورٹی کنسرن کو کلیئر کرایا جائے گا، سیکرٹری پی آئی اے کا اس وقت بزنس ماڈل سسٹین ایبل نہیں ہے۔
انہوں نے بریفنگ دی کہ گزشتہ بڈنگ میں سرمایہ کاروں کے مطالبات پورے نہ ہونے کے باعث سرمایہ کار نکلے، سرمایہ کاروں کو اب جہازوں کی خریداری پر سیلز ٹیکس چھوٹ حاصل ہو گی۔
عثمان باجوہ نے کہا کہ پی آئی اے پر 45 ارب کی لائبیلیٹی کو ہولڈ کو پر ڈال دیا گیا ہے، پری کوالیفائیڈ کمپنیوں کے مطالبات پورے ہو چکے ہیں، آئی ایم ایف نے پری کوالیفائیڈ کمپنیوں کے دونوں مطالبات ماننے کی اجازت دی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ بڈنگ میں پی آئی اے کی کم بولی کی بڈنگ سے نئی بڈنگ پر اثر نہیں پڑے گا، پی آئی اے کو ہدایات دی ہیں کہ ایکویٹی کو خراب نہ ہونے دیا جائے۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن نے کہا کہ پی آئی اے کو چلانے کیلئے حکومت کو سالانہ 100 ارب روپے دینا پڑتے تھے، پی آئی اے کی نجکاری کیلئے گزشتہ فنانشل ایڈوائزر کی سروسز دوبارہ حاصل کی ہیں۔