آئی ایم ایف کی پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم کرنے کیلئے 2031 کی ڈیڈ لائن

Published On 01 October,2025 10:29 am

اسلام آباد: (مدثر علی رانا) حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاشی مذاکرات میں اہم فیصلے سامنے آئے ہیں۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم کرنے کے لیے 2031 کی ڈیڈ لائن دے دی، اس کے تحت ہر سال پاور سیکٹر کے گردشی قرض کا بہاؤ زیرو رکھنے کی شرط عائد کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے کیپٹو پاور پلانٹس پر ٹرانزیشن لیوی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، رواں مالی سال کیپٹو پاور پلانٹس پر 10 فیصد لیوی نافذ کی جائے گی، جنوری 2026 سے یہ شرح 15 فیصد کر دی جائے گی جبکہ صرف آف گرڈ کیپٹو پاور پلانٹس سے رواں مالی سال 105 ارب روپے آمدن متوقع ہے۔

سیلاب کے نقصانات اور معیشت پر اثرات
حکومتی بریفنگ میں آئی ایم ایف وفد کو بتایا گیا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو 370 ارب روپے کا نقصان ہوا، ملک بھر میں 1006 افراد جاں بحق اور 1063 زخمی ہوئے، 12 ہزار 569 مکانات، 2 ہزار 130 کلومیٹر سڑکیں اور 248 پل تباہ ہوئے۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث 866 پانی کی سہولیات، 1098 تعلیمی ادارے اور 128 صحت کے مراکز متاثر ہوئے ہیں، زرعی شعبے کو 155 ارب روپے نقصان پہنچا جس میں سے اہم فصلوں کا نقصان 87 ارب روپے ہے، اسی طرح تقریباً 3.26 ملین ایکڑ زرعی رقبہ متاثر ہوا جبکہ 11 ہزار مویشی ہلاک ہوئے۔

معاشی اعشاریے اور بیرونی ضروریات
حکومت نے آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ رواں مالی سال معاشی شرح نمو کا ہدف 3.9 فیصد رہنے کا امکان ہے، رواں مالی سال کے دوران 26 ارب ڈالر کی بیرونی مالیاتی ضرورت ہوگی۔

آئی ایم ایف وفد کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے ستمبر 2025 میں 500 ملین ڈالر کی ادائیگی کر دی جبکہ اپریل 2026 میں 1 ارب ڈالر کا یوروبانڈ واجب الادا ہے، حکومت مالی سال 26-2025 کی آخری سہ ماہی میں نئے یورو بانڈز کے اجرا پر بھی غور کر رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف وفد کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے۔