پنشن اخراجات میں کمی لانے کا بڑا اقدام، نئی کنٹری بیوٹری سکیم نافذ

Published On 04 October,2025 12:12 pm

اسلام آباد: (مدثر علی رانا) وفاقی حکومت نے بڑھتے ہوئے پنشن اخراجات کے بوجھ میں کمی کے لیے نئی کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ سکیم نافذ کر دی، وزارتِ خزانہ نے سکیم کے نفاذ کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

نئی سکیم کے تحت وفاقی ملازمین اپنی تنخواہ کا 10 فیصد حصہ پنشن فنڈ میں جمع کرائیں گے جبکہ حکومت اس میں 12 فیصد کنٹری بیوشن دے گی جس سے مجموعی طور پر 22 فیصد رقم پنشن فنڈ میں جمع ہوگی۔

یہ نیا نظام یکم جولائی 2024 سے بھرتی ہونے والے وفاقی ملازمین پر لاگو ہوگا تاہم موجودہ سرکاری ملازمین پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا، حکومت نے اس نئے فنڈ کے قیام کے لیے ابتدائی طور پر 10 ارب روپے مختص کر دیئے ہیں۔

دستاویز کے مطابق مالی سال 25-2024 میں پنشن واجبات 10 کھرب 55 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں جبکہ مسلح افواج کے پنشن اخراجات 26-2025 میں 742 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

نئی سکیم کے تحت ملازمین ریٹائرمنٹ سے قبل پنشن اکاؤنٹ سے رقم نہیں نکال سکیں گے تاہم ریٹائرمنٹ پر 25 فیصد رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔

مزید برآں وزارتِ خزانہ پنشن فنڈ کے انتظام کے لیے نان بینکنگ فنانس کمپنی (NBFC) قائم کرے گی، یہ نیا نظام عالمی مالیاتی اداروں، بالخصوص ورلڈ بینک کے مشورے پر متعارف کرایا گیا ہے۔